شہریت ترمیمی بل پر بنگلہ دیش کا سخت رد عمل، کہا ’ہندوستان کی تاریخی جمہوری شبیہ کمزور پڑ جائے گی‘

بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ عبدالمومن نے کہا کہ انھوں نے جمعرات کو ڈھاکہ میں امریکی سفیر ارل آر ملر سے بات کی اور انھوں نے بھی شہریت ترمیمی بل پر فکر کا اظہار کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر احمد

شہریت ترمیمی بل پر بنگلہ دیش کی جانب سے سخت رد عمل ظاہر کیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے کہا ہے کہ شہریت ترمیمی بل سے ہندوستان کی تاریخی جمہوری شبیہ کمزور ہوگی۔ انھوں نے اپنے ملک میں مذہبی اقلیتوں پر ظلم ڈھائے جانے کے الزامات کو بھی مسترد کر دیا ہے۔

بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’بہت کم ملک ہیں جہاں بنگلہ دیش کی طرح فرقہ وارانہ خیرسگالی کا ماحول ہے۔ اگر وہ (وزیر داخلہ امت شاہ) کچھ مہینوں کے لیے بنگلہ دیش میں رہیں تو انھیں ہمارے ملک میں فرقہ وارانہ خیرسگالی کا بہترین نظارہ دیکھنے کو ملے گا۔‘‘ غور طلب ہے کہ ایوان میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ بنگلہ دیش اور پاکستان سمیت کئی ایسے پڑوسی ممالک ہیں جہاں ہندوؤں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا تھا کہ اس بات کو دھیان میں رکھ کر اس بل کو لایا گیا ہے۔ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ نے امت شاہ کے اسی بیان کی تردید کی ہے۔


انھوں نے کہا کہ ’’انھیں (ہندوستان) اپنے ملک کے اندر کئی مسائل ہیں۔ انھیں آپس میں لڑنے دیں۔ ہم اس سے پریشان نہیں ہیں۔ ایک دوست ملک کی شکل میں ہم امید کرتے ہیں کہ ہندوستان کچھ ایسا نہیں کرے گا جو ہمارے رشتوں کو متاثر کرے۔‘‘


عبدالمومن نے یہ بھی کہا کہ اقلیتی طبقہ کی نمائندگی بھی ان کے دعوے کی تصدیق کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش مذہبی خیر سگالی کو قائم رکھتا ہے اور یہ یقینی کرتا ہے کہ سبھی مذاہب کے لوگوں کو برابر حقوق ملے۔ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ نے اپنی بات رکھتے ہوئے مزید بتایا کہ جمعرات کو انھوں نے ڈھاکہ میں امریکی سفیر ارل آر ملر سے بات کی اور انھوں نے بھی شہریت ترمیمی بل پر فکر کا اظہار کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔