افغان سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کا پاکستانی فوجیوں پر حملہ

پاکستانی فوج کے مطابق افغان سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کے ایک حملے میں اس کے تین فوجی مارے گئے ہیں۔ ان حملہ آوروں نے سرحد پار طالبان کے ایک سابقہ گڑھ سے پاکستان میں داخل ہو کر فائرنگ شروع کر دی تھی۔

افغان سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کا پاکستانی فوجیوں پر حملہ
افغان سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کا پاکستانی فوجیوں پر حملہ
user

ڈی. ڈبلیو

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے بدھ یکم مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق پاکستان آرمی کے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ان عسکریت پسندوں کی طرف سے بدھ کو شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقے میں پاکستانی دستوں پر اچانک فائرنگ شروع کیے جانے کے بعد اطرف کے مابین باقاعدہ جھڑپ شروع ہو گئی تھی، جس میں تین پاکستانی فوجی مارے گئے اور سات زخمی بھی ہو گئے۔

پاکستان فوج نے اس جھڑپ کے بارے میں جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کوئی تفصیلات بتائے بغیر حملہ آوروں کو پہنچنے والے جانی نقصان کے بارے میں صرف یہ کہا کہ اس لڑائی میں ’بیسیوں عسکریت پسندوں‘ کو ہلاک یا زخمی کر دیا گیا۔


پاکستان اور افغانستان کے درمیان مشترکہ سرحد کی لمبائی تقریباﹰ 2400 کلومیٹر یا 1500 میل بنتی ہے لیکن اس کی پوری طرح اور مستقل نگرانی تقریباﹰ ناممکن ہے۔ اسلام آباد اور کابل دونوں ہی ایک دوسرے پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ اپنے اپنے علاقے سے سرحد پار کر کے دوسری طرف مسلح کارروائیاں کرنے والے عسکریت پسندوں کو روکنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کر رہے۔

دونوں ممالک کے مابین سرحد کا کام وہ ڈیورنڈ لائن کرتی ہے، جو 1896ء میں برطانوی نوآبادیاتی دور میں طے کی گئی تھی۔ کابل اس لائن کو بین الاقوامی سرحد تسلیم نہیں کرتا اور پاکستان کے اس منصوبے کے بھی خلاف ہے، جس کے تحت اسی لائن کے ساتھ ساتھ پاکستانی دستے ایک سرحدی باڑ بھی تعمیر کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔