’پھولیرا پنچایت میں آپ کا استقبال ہے‘، سی ایم ریکھا گپتا کی میٹنگ میں شوہر منیش کی موجودگی پر عآپ نے سادھا نشانہ

سابق وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا، ’’ہم نے پہلے بھی بتایا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے شوہر سرکاری میٹنگ میں بیٹھتے ہیں۔ افسروں کے ساتھ میٹنگ اور انسپکشن کرتے ہیں۔ یہ پوری طرح سے غیر آئینی ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ریکھا گپتا کی سرکاری میٹنگ۔ تصویر ’ایکس‘&nbsp;<a href="https://x.com/Saurabh_MLAgk">@Saurabh_MLAgk</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

عام آدمی پارٹی نے دہلی کی ریکھا گپتا حکومت پر نشانہ سادھا ہے۔ عآپ نے کہا ہے کہ دہلی میں ’پھولیرا گرام پنچایت‘ جیسی حکومت چل رہی ہے، جہاں وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے شوہر منیش گپتا دہلی کی سرکاری میٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔ عآپ نے اس میٹنگ سے جڑی تصویریں بھی ایکس پر شیئر کی ہیں۔

دہلی عآپ حکومت کے سابق وزیر سوربھ بھاردواج نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ دہلی حکومت پھولیرا پنچایت بن گئی ہے۔ جیسے پھولیرا پنچایت میں خاتون پردھان کے شوہر پردھان کی طرح کام کرتے تھے، آج دہلی میں وزیر اعلیٰ کے شوہر سرکاری میٹنگ میں بیٹھ رہے ہیں۔


سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی بتایا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے شوہر سرکاری میٹنگ میں بیٹھتے ہیں۔ افسروں کے ساتھ میٹنگ اور انسپکشن کرتے ہیں۔ یہ پوری طرح سے غیر آئینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی راجدھانی میں جمہوریت اور آئینی نظام کا اس طرح مذاق بنایا جا رہا ہے۔ کنبہ پروری پر پانی پی پی کر کانگریس کو بُرا بھلا کہنے والی بی جے پی بتائے- یہ کنبہ پروری نہیں ہے تو کیا ہے؟

کیا دنیا کی سب سے بڑی پارٹی کی وزیر اعلیٰ کے پاس کوئی ایسا کارکن نہیں بچا ہے جس پر بھروسہ کر سکیں؟ ایسا کیا کام ہے جو صرف پریوار والا ہی کر سکتا ہے؟ ایسی کیا وجہ ہے کہ وزیر اعلیٰ اپنے شوہر کی اتھاریٹی قائم کرنا چاہتی ہیں؟ کیوں اس طرح سے اپنے شوہر کو سرکاری انتظامی نظام کا حصہ بنایا جا رہا ہے؟ یہ تصویر وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے انسٹا گرام سے لی گئی ہے۔


عآپ کے ایم پی سنجے سنگھ نے بھی اس تصویر پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سنجے سنگھ نے لکھا ہے، ’’پھولیرا پنچایت میں آپ کا استقبال ہے، مودی جی نے دہلی میں دو وزیر اعلیٰ بنا دیا ہے۔ ریکھا گپتا سی ایم، ان کا شوہر سپر سی ایم۔ مودی جی کی بی جے پی نے 6 مہینے میں دہلی کا کباڑا کر دیا۔‘‘

دراصل ’پنچایت‘ سیریز ملک کی ہندی پٹی میں کافی مشہور ہوا تھا۔ اس میں دیہی سطح کی سیاست کو ہلکے پھلکے انداز میں پیش کیا گیا تھا۔ اسی سیریز کی ’پھولیرا پنچایت‘ سے موازنہ کرتے ہوئے عآپ نے دہلی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔