حجاب ہو یا گھونگٹ خواتین کو اپنی مرضی کے کپڑے پہننے کا اختیار: پرینکا گاندھی

حجاب پر چل رہے تنازعہ کے درمیان کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ خواتین کا استحصال بن ہونا چاہئے، انہیں اپنی مرضی کے کپڑے پہننے کا اختیار ہے

پرینکا گاندھی / تصویر ویڈیو گریب
پرینکا گاندھی / تصویر ویڈیو گریب
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کرناٹک میں حجاب پر چل رہے تنازعہ کے درمیان کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ خواتین کو اپنی مرضی کے مطابق کپڑنے پہننے کا اختیار ہے اور یہ ان کو آئین سے حاصل ہوا ہے۔ ٹوئٹ کے آخر میں پرینکا نے اپنی مہم کا ہیش ٹیگ ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ بھی استعمال کیا ہے۔

پرینکا گاندھی نے ٹئوٹ کیا، ’’چاہے بکنی ہو، گھونگٹ ہو، یا پھر جینز یا پھر حجاب۔ یہ خواتین کو طے کرنا ہے کہ انہیں کیا پہننا ہے۔ یہ حق انہیں ہندوستان کے آئین نے فراہم کیا ہے۔ خواتین کو ہراساں کرنا بند کرو۔‘‘


اس سے قبل راہل گاندھی نے حجاب کے معاملہ میں مسلم طالبات کی حمایت کر چکے ہیں۔ راہل گاندھی نے بسنت پنچمی کے دن ٹوئٹ کیا تھا ’’طلبا کی تعلیم کی راہ میں حجاب کو حائل کر کے ہم ہندوستان کی بیٹیوں کے مستقبل پر ڈاکا ڈال رہے ہیں۔ ماں سرسوتی سبھی کو تعلیم سے آراستہ کریں۔ وہ کسی میں امتیاز نہیں کرتیں۔‘‘

خیال رہے کہ کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں مذہبی شناخت والے لباس پر پابندی کے حکم کے بعد ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ کئی اضلاع کے اسکولوں اور کالجوں میں طلبا کے گروپ آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ پتھراؤ کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ مسلم طالبات حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں جبکہ کئی ہندو طلبہ و طالابت زعفرانی گمچھا اور دوپٹہ پہن کر کیمپس میں نعرے لگا رہے ہیں۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت کرناٹک نے اسکول اور کالج 3 دن کے لیے بند کر دیئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔