راہل گاندھی ہتک عزتی معاملہ: ’ہائی کورٹ کا احترام کرتے ہیں لیکن غلط فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے!‘

راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں سزا پر روک لگانے سے انکار کرنے کے فوراً بعد پارٹی نے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کا احترام کرتی ہے اور اب سپریم کورٹ میں اپیل کرے گی

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی کی حمایت میں احتجاج کرتا کانگریس کارکن / Getty Images</p></div>

راہل گاندھی کی حمایت میں احتجاج کرتا کانگریس کارکن / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: گجرات ہائی کورٹ کی طرف سے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں سزا پر روک لگانے سے انکار کرنے کے فوراً بعد پارٹی نے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کا احترام کرتی ہے اور اب سپریم کورٹ میں اپیل کرے گی۔ یہ معاملہ راہل گاندھی کے 'مودی کنیت' پر تبصرہ سے جڑا ہوا ہے۔

کانگریس کے خزانچی پون بنسل نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ’’ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں لیکن ہم اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے کیونکہ ہمارے مطابق یہ غلط ہے۔‘‘

دریں اثنا، کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹوئٹر پر کہا ’’ہم نے راہل گاندھی کی نااہلی پر گجرات ہائی کورٹ کی سنگل جج بنچ کے فیصلے پر غور کیا ہے۔ جج کے استدلال کا مطالعہ کیا جا رہا ہے، جیسا کہ ہونا چاہیے۔ یہ فیصلہ اس کیس کی پیروی کرنے کے ہمارے عزم کو دوگنا کرتا ہے۔"


آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے انڈین یوتھ کانگریس کے سربراہ سرینواس بی وی نے کہا ’’سچائی پریشان ہو سکتی ہے لیکن ہار نہیں سکتی۔ ہمیں سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے کیونکہ سب جانتے ہیں کہ راہل گاندھی کو سزا کیوں دی گئی۔ دراصل، راہل گاندھی نے اڈانی گروپ اور شیل کمپنیوں میں ان کے 20000 کروڑ روپے کا مسئلہ اٹھایا۔ اسی لئے سزا دی گئی۔‘‘

کانگریس لیڈر کا یہ تبصرہ اس وقت آیا جب گجرات ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کے اس حکم کو برقرار رکھا جس میں راہل گاندھی کے 'مودی کنیت' کے ریمارک کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔ دریں اثنا، کانگریس کے سیکڑوں کارکنان یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر پر جمع ہوئے اور مرکز کی بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ کانگریس ہیڈکوارٹر پر سیکورٹی کے اضافی انتظامات کئے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔