وشو ہندو پریشد افغانستان کے ہندوؤں اور سکھوں کے لیے فکرمند!

وی ایچ پی جنرل سکریٹری ملند پرانڈے نے کہا کہ وی ایچ پی برسوں سے پاکستان سے بے گھر ہونے والے لاکھوں ہندوؤں کی خدمت میں سرگرم ہے، ہم اپنے افغانی ہندو-سکھ برادریوں کی بھی ہر ممکن مدد کریں گے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد تیزی سے بدلتے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے حکومت ہند سے وہاں کے ہندو اور سکھ برادری سمیت تمام ہندوستانیوں کی سلامتی اور ان کی بحسن و کامیاب گھر واپسی کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔

جمعہ کے روز وی ایچ پی کے ترجمان ونود بنسل کی جانب سے یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں وی ایچ پی کے جنرل سکریٹری ملند پرانڈے نے کہا کہ حکومت ہند کی جانب سے اس سمت میں کیے گئے اقدمات قابل ستائش ہیں لیکن جب تک تمام ہندوستانیوں کے ساتھ وہاں کے ہندو-سکھ بحفاظت واپس نہیں آ جاتے، ان کے جان و مال کی حفاظت کی ہر سطح پر سنجیدہ کوشش کیے جانے کی ضرورت ہے۔


پرانڈے نے کہا کہ وی ایچ پی برسوں سے پاکستان سے بے گھر ہونے والے لاکھوں ہندوؤں کی خدمت میں سرگرم ہے، ہم اپنے افغانی ہندو-سکھ برادریوں کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ وی ایچ پی جنرل سکریٹری نے مزید کہا کہ ’’خواتین اور بچوں تک کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے بعد افغانستان میں طالبان کی مخالفت ہو رہی ہے، ساتھ ہی عالمی برادری بھی اس کی دہشت سے اچھے سے واقف ہے۔ اس کے باوجود ہمارے ملک کے مبینہ کچھ سیکولر لوگ طالبان کی حمایت کر رہے ہیں اور ’جہادیوں‘ کے ساتھ دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کر نے میں سرگرم ہیں۔‘‘

پرانڈے نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’جو لوگ طالبان کی حمایت کر رہے ہیں، انھیں نہیں بھولنا چاہیے کہ دہشت گردی اور اس کی حمایت دونوں کا خاتمہ برا ہوتا ہے۔ طالبان کی ستائش کرنے والوں کو کچھ دن اپنے اہل خانہ کے ساتھ اپنے چہیتوں کے زیر سایہ افغانستان میں بھی گذارنے چاہئیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔