اتراکھنڈ ٹنل حادثہ: کھدائی کا کام پورا، کچھ ہی دیر میں باہر آئیں گے 41 مزدور

زیر تعمیر سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو باہر نکالنے کے لئے گزشتہ 17 دنوں سے ریسکیو آپریشن چلایا جا رہا ہے، تمام مشینیں ناکام ہو جانے کے بعد یہاں ہاتھ سے کھدائی کی گئی اور مزدوروں تک رسائی حاصل کی گئی

<div class="paragraphs"><p>اتراکھنڈ ٹنل حادثہ / آئی اے این ایس</p></div>

اتراکھنڈ ٹنل حادثہ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اترکاشی: اتراکھنڈ کے اترکاشی ضلع میں سرنگ حادثے میں پھنسے 41 مزدوروں کو نکالنے کے لیے جاری کھدائی مکمل ہو گئی ہے۔ مزدور گزشتہ 17 دنوں سے یہاں پھنسے ہوئے تھے۔ انہیں نکالنے کے لیے جنگی بنیادوں پر ریسکیو آپریشن چلایا جا رہا ہے۔ 17 دن کے آپریشن کے بعد سرنگ کھل گئی ہے اور کارکنوں کو نکالنے کا عمل کچھ دیر میں شروع ہو جائے گا۔

نیوز پورٹل اے بی پی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کا ایک ایک جوان کارکنوں کو سرنگ سے باہر نکالنے کے لیے اندر جائے گا۔ کارکنوں کو محفوظ طبی مرکز تک لے جانے کے لیے ایمبولینسیں پہنچ چکی ہیں۔ سرنگ کے اندر ڈاکٹروں کو بھی بھیج دیا گیا ہے۔


ٹنل کے اندر 7 سے 8 بستر لگائے گئے ہیں۔ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ بدلتے ہوئے درجہ حرارت میں مزدوروں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ سرنگ کے اندر درجہ حرارت مختلف تھا جہاں کارکن پھنسے ہوئے تھے جبکہ باہر کا درجہ حرارت قدرے تبدیل ہے جس کی وجہ سے انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، اس لیے بستر لگائے گئے ہیں۔

این ڈی آر ایف کے اہلکار سرنگ کے داخلی حصے پر موجود ہیں۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق پائپ کو 55.3 میٹر تک اندر ڈالا گیا ہے۔ اس سے ایک اور پائپ جوڑا جا رہا ہے۔ ویلڈنگ کے ذریعے جوڑنے کے بعد یہ پائپ مزدوروں تک پہنچ جائے گا۔

'نیشنل ہائی وے اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ' کے منیجنگ ڈائریکٹر محمود احمد نے کہا کہ آج ایک اور پائپ کو ویلڈنگ کے ذریعے جوڑا جائے گا۔ پھر ہم ملبہ نکالیں گے اور پائپ کو اندر ڈالیں گے۔ ویلڈنگ میں 1-2 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

دو ایمبولینسیں سرنگ کے اندر بھیج دی گئی ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان ایمبولینسوں میں کارکنوں کو باہر لے جایا جائے گا۔ مجموعی طور پر 16 سے 17 ایمبولینسیں موقع پر موجود ہیں۔ این ڈی آر ایف کے اہلکاروں کو بھی اسٹریچر کے ساتھ سرنگ کے اندر جاتے دیکھا گیا ہے۔


خیال رہے کہ اترکاشی ضلع میں حادثے میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے 17 دنوں سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے علاوہ ہندوستانی فوج کے جوان بھی ریسکیو آپریشن کے لیے موقع پر موجود ہیں۔

'نیشنل ہائی وے اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ' کے منیجنگ ڈائریکٹر محمود احمد نے کہا ہے کہ ایس جے وی این ایل کے ذریعے عمودی ڈرلنگ مکمل ہو چکی ہے۔ کل 86 میٹرز میں سے 44 میٹر کے لیے ڈرلنگ مکمل ہو چکی ہے۔ ٹی ایچ ڈی سی نے آج ساتواں دھماکہ کیا، جس سے مزید 1.5 میٹر کا فائدہ ہوا۔

محمود احمد نے بتایا ’’جہاں تک افقی ڈرلنگ کا تعلق ہے۔ سرنگ کے اندر کی جا رہی ڈرلنگ 55.3 میٹر تک مکمل ہو چکی ہے۔ ہم اسے دستی طور پر کر رہے ہیں۔ اس کے بعد ہم ملبہ نکالیں گے۔ شاید ہمیں 5 سے 6 میٹر مزید کھودنے کی ضرورت ہوگی۔ اب ہم چھوٹے اور لمبے پائپ لگا رہے ہیں۔ شام تک آپ کو اچھی خبر ملے گی۔‘‘

اتراکھنڈ کے سکریٹری اور ریسکیو آپریشن کے نوڈل افسر نیرج کھیروال نے بتایا کہ اب تک ہم نے پائپ کو 55.3 میٹر تک دھکیل دیا ہے۔ بس تھوڑی ہی دوری باقی ہے۔ یہ کہیں 57-59 میٹر کے درمیان ہو سکتا ہے۔ اگر کوئی اور رکاوٹیں نہیں ہیں، تو اس میں مزید چند گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔