میٹرو ریل میں اُردو زبان کو شامل کیا جائے: اُردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن

اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے حکومت سے میٹرو ریل میں اردو زبان کو شامل کرنے کے ساتھ ساتھ کسی اسٹیشن کا نام مرزا غالب سے منسوب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے حکومت سے میٹرو ریل میں اردو زبان کو شامل کرنے کے ساتھ ساتھ کسی اسٹیشن کا نام مرزا غالب سے منسوب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی ایک میٹنگ ڈاکٹر سیّد احمد خاں کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ انہوں نے میٹرو ریل میں اردو زبان کو نظر انداز کیے جانے پر حیرت و استعجاب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں اردو دوسری سرکاری زبان ہے اور مرزا غالب دہلی کے عظیم شاعر ہیں جنہیں دنیا میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، دہلی میں اُن کے نام سے بھی کوئی میٹرو اسٹیشن منسوب نہیں ہوسکا۔

ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے کہا کہ 8 مارچ کو غازی آباد۔ دہلی میٹرو ریل کا افتتاح وزیر اعظم ہند نریندر مودی جی کرنے جارہے ہیں۔ اُمید کی جاتی ہے کہ عوام الناس کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے اُردو زبان کو اہمیت دی جائے گی کیونکہ غازی آباد، اُترپردیش میں ہے اور اُترپردیش میں بھی اردو دوسری سرکاری زبان کا درجہ رکھتی ہے۔ اس لیے لازمی طور پر اردو زبان کو میٹرو ریل میں شامل کیا جانا چاہیے۔

میٹنگ میں اتفاق رائے سے اس تجویز کو منظوری دی گئی کہ حکومت اُترپردیش اور دہلی کی صوبائی حکومتیں مرکزی حکومت کی مدد سے ہندی انگریزی کے ساتھ اُردو زبان کا بھی استعمال میٹرو ریل میں کیے جانے کا اہتمام کریں جیسا کہ دوسرے صوبوں میں علاقائی زبانوں (گجراتی، مراٹھی، اڑیہ، بنگالی وغیرہ) کو حیثیت حاصل ہے۔

اُردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن دہلی کے سکریٹری محمد زاہد نے آرٹی آئی کے جواب کے حوالے سے کہا کہ میٹرو ریل اتھارٹی نے جو جواب دیا ہے وہ تسلی بخش نہیں ہے۔ ہم دوبارہ رجوع کریں گے اور ضرورت پڑی تو کورٹ کی مدد لی جائے گی۔ میٹنگ میں حکیم عطاء الرحمن اجملی، محمد سہیل منصوری، ندیم عارف، ڈاکٹر بی ایل بھارتی، کلدیپ سنگھ، محمد فاروق سلیم اور محمد عمران قنوجی وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔