کیرالہ میں دو خواتین کا بلی دے کر قتل، گھر میں دفن مسخ شدہ لاشیں برآمد، ڈاکٹر جوڑے سمیت 3 ملزمان گرفتار

کیرالہ کے پتھانامتھیٹا ضلع میں ایک گھر کے اندر سے دو خواتین کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ شبہ ہے کہ یہ قتل کالے جادو کے سبب بلی چڑھا کر کیے گئے ہیں اور لاشون کو اسی گھر میں دفن کر دیا گیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ترواننت پورم: کیرالہ کے پتھانامتھیٹا ضلع میں ایک گھر کے اندر سے دو خواتین کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ شبہ ہے کہ یہ قتل کالے جادو کے سبب بلی چڑھا کر کیے گئے ہیں اور لاشون کو اسی گھر میں دفن کر دیا گیا۔ پولیس کے امکان ظاہر کیا ہے کہ یہ معاملہ کالے جادو کے سب 'انسانی بلی' دینے کا معوم ہوتا ہے۔ پولیس نے اس سلسلہ میں 3 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

اس معاملے میں تروولا کے رہنے والے ڈاکٹر بھاگوت، اس کی بیوی لیلا اور پیرومباور کے رہائشی مبینہ انسانی اسمگلر شہاب کو انسانی بلی دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ بلی چڑھانے والے ڈاکٹر جوڑے کو یقین تھا کہ اگر وہ دو خواتین کی بلی دیں گے تو آنے والے وقت میں بہت پیسہ آئے گا اور دولت اور خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔


کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے دو خواتین کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ نے انسانی روح کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیس نے 26 ستمبر کو کداونتر پولیس میں درج ایک گمشدگی معاملے کی تحقیقات کے دوران اس بربریت کے راز سے پردہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس سے موصول ہونے والی اط؛اعات کے مطابق ملزمان نے کہا ہے کہ قتل توہم پرستی کے تحت کیا گیا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ پولیس نے مکمل تفتیش کے بعد گمشدگی کے معاملے سے دوہرے قتل کا سراغ لگایا ہے۔ انہوں نے کہا “ ایسے رجحانات کے خلاف سماجی چوکسی کے ساتھ قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ہر کسی کو اس طرح کی برائیوں کی نشاندہی کرنے اور لوگوں کے علم میں لانے اور انہیں روکنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔


انہوں نے کہا کہ اس جرم میں ملوث تمام افراد کو جلد از جلد انصاف کے دائرے میں لانے کے لیے مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں۔کیرالہ اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈڑ وی ڈی ستیسن، مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن اور ریاستی بی جے پی صدر کے سریندرن نے بھی اس قتل کی مذمت کی اور حکومت سے اپیل کہ وہ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔