حکومت طلاق ثلاثہ بل پر ناکام، فیصلہ اب بجٹ اجلاس میں 

حکومت نے پوری کوشش کی کہ یہ بل بغیر کسی ترمیم کے راجیہ سبھا میں بھی منظور کر لیا جائے لیکن حکومت کے پاس راجیہ سبھا میں نمبروں کی کمی تھی اس وجہ سے وہ اپنی مرضی نہیں چلا سکی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

ملک بھر میں زیر بحث طلاق ثلاثہ پر مبنی بل لوک سبھا سے تو منظور ہو گیا تھا لیکن راجیہ سبھا میں حکومت اس کو منظور کرانے میں پوری طرح ناکام رہی ۔اب جب کہ راجیہ سبھا کی کارروائی بجٹ اجلاس تک کے لئے ملتوی ہو گئی ہے تو اس بل کا مستقبل بھی اب بجٹ اجلاس میں ہی طے ہو پائے گا۔ حکومت نے پوری کوشش کی کہ یہ بل بغیر کسی ترمیم کے راجیہ سبھا میں بھی اسی طرح منظور کر لیا جائے جس طرح لوک سبھا میں ہوا، لیکن حکومت کے پاس راجیہ سبھا میں نمبروں کی کمی تھی اس وجہ سے وہ اپنی مرضی نہیں چلا سکی۔ حزب اختلاف کا مطالبہ تھا کہ بل میں یا تو ضروری ترمیم کر لی جائیں یا پھر اس کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیج دیا جائے۔

تصویر تصویر سوشل میڈیا
تصویر تصویر سوشل میڈیا

اس پورے معاملے میں کانگریس کا موقف شروع سے یہی تھا کہ بل میں ایک بڑی ترمیم کی ضرورت ہے اور وہ یہ ہے کہ جب ایک ساتھ تین طلاق دینے والا شوہر جیل چلا جائے تو اس کی عدم موجودگی میں اس کی بیوی اور بچوں کی کفالت کو یقینی بنایا جائے لیکن حکومت بضد رہی کہ جیسا انہوں نے بل تیار کر دیا بس اس کو ایسے ہی منظور کیا جائے ۔ اس ضد کے پیچھے حکومت کا مقصد یا تو یہ تھا کہ بل منظور نہ ہو اور یہ مدا سیاست کرنے کے لئے زندہ رہے یا پھر وہ چاہتی تھی کہ حزب اختلاف مجبور ہو کر اس کی ہاں میں ہاں ملائے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آخری دن وزیر اعظم مودی اور سونیا گاندھی ایوانوں میں موجود رہے

اس سے قبل آج بی جے پی نے اپنے تمام اراکین کو ایوان میں موجود رہنے کا حکم جاری کر دیا تھا۔ لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما ملکا رجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ ’’حکومت کو چاہیے کہ طلاق ثلاثہ بل میں جو کمیاں ہیں انہیں دور کرے۔ بی جے پی بحث میں یقین نہیں رکھتی ، وزیر اعظم کو خود اس مسئلہ کا حل نکالنا چاہئے۔‘‘مرکزی وزیر اننت کمار کا کہنا ہے کہ ’’ کانگریس مسلم خواتین کو انصاف نہیں دینا چاہتی اس لئے اس طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔ لوک سبھا میں حمایت کی تو راجیہ سبھا میں مخالفت کیوں کی جا رہی ہے۔‘‘ یہ طے ہے کہ طلاق ثلاثہ پر سیاست ابھی باقی ہے اور یہ سیاست ایک بار پھر بجٹ اجلاس میں گرم ہوگی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
طلاق ثلاثہ بل کے خلاف مظاہرہ کرتی ہوئیں مسلم خواتین

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Jan 2018, 2:55 PM