بابری مسجد انہدام کی 26 ویں برسی پر سنگینوں کے سایہ میں ایودھیا

پولس اور انتظامی افسران کی ٹیم نے ایودھیا اور فیض آباد شہر میں 6 دسمبر کو منعقد ہونے والے روایتی پروگراموں کے مقامات کا جائزہ لیا۔ انتظامیہ نے یہاں دفعہ 144 نافذ کی ہو ئی ہے۔

6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد کے گنبد پر کھڑے ہندو کار سیوک
6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد کے گنبد پر کھڑے ہندو کار سیوک
user

یو این آئی

ایودھیا: مندر تعمیر کے سلسلے میں سادھو سنتوں، وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور دیگر تنظیموں کے پروگراموں کے انعقاد کے دوران 26 ویں برسی کے دن جمعرات کو ایودھیا میں سکیورٹی کے پختہ انتظامات کیے گئے ہیں انتظامیہ نے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔

ایودھیا میں 5دسمبر کی شام سے ہی گرد و نواح کے شہروں میں نگرانی اور سیکورٹی سخت کردی گئی تھی۔ پولس اور انتظامی افسران نے صبح متنازعہ احاطے کے گرد و نواح کا دورہ کرکے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ ایودھیا میں آنے والی گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد ہی داخلے کی اجازت دی جارہی ہے۔ نگرانی کے لئے ضلع کی سرحد پر بھی علیحدہ سے ٹیم تعینات کی گئی ہے۔

سرحدی اضلاع میں بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں تاکہ شر پسند عناصر ایودھیا میں داخل نہ ہوسکیں۔ باہرسے آنے والے لوگوں کی نگرانی کے لئے ایودھیا میں ہی نہیں بلکہ شہر کے ہوٹل اور گیسٹ ہاؤس کے منتظمین سے بھی رابطہ کرکے انہیں ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ حساس مقامات پر پولس کا گشت جاری ہے۔

پولس اور انتظامی افسران کی ٹیم نے ایودھیا اور فیض آباد شہر میں چھ دسمبر کو منعقد ہونے والے روایتی پروگراموں کے مقامات کا جائزہ لیا۔ انتظامیہ نے یہاں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ ایودھیا میں بڑی تعداد میں فورس تعینات کی گئی ہے۔ اہم مندروں کی جانب جانے والے راستے اور مارکیٹ میں پولس نے بم ڈسپوزل اسکویڈ اور ڈاگ اسكويڈ کے ذریعے چیکنگ کرائی۔

متنازعہ ڈھانچہ گرائے جانے کے دن (چھ دسمبر کو) ہندو تنظیموں نے ’شوریہ دوس‘ اور مسلم تنظیموں ’یوم سیاہ‘ کو منانے کا اعلان کیا ہے۔ جنم بھومی مقام اور ہنومان گڑھی مندر سمیت شہر کا ہر حصہ سنگینوں کے سخت پہرے میں ہے۔ کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں اور ڈرون کے ذریعے شرپسند عناصر پر سختی سے نظر رکھی جا رہی ہے۔

متنازعہ ڈھانچے کے انہدام کی برسی کے موقع پر ایودھیا میں کارسیوا کرنے کا اعلان کرنے والے ہندو سماج پارٹی کے چار کارکنوں کو بدھ کے روز گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں منگل کو مہنت پرم هنس داس کو بھی گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ مندر تعمیر کا مطالبہ کرنے والے مہنت داس نے چھ دسمبر کوخود سوزی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پولس سپرنٹنڈنٹ (شہری) انل کمار سسودیا نے جمعرات کو یہاں بتایا کہ ایودھیا میں سیکورٹی کے چاک چوبند انتظامات کیے گئے ہیں۔ باہر سے آنے والوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ 25 نومبر کو وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی جانب سے منعقدہ دھرم سبھا کے دوران ایودھیا ملک میں توجہ کا مرکز رہی تھی۔ اگرچہ اس دھرم سبھا میں سنت، مندر کی تعمیر کا کوئی ٹھوس راستہ نہیں نکال سکے تھے اور نہ ہی شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے بیان کے بعد مندر کی تعمیر کی کوئی تاریخ ہی طے کی جاسکی۔

سیکورٹی کے لئے 12 ایڈیشنل پولس سپرنٹنڈنٹ، 15 پولس سپرنٹنڈنٹ، 170 انسپکٹر اور سب انسپکٹر وں کے علاوہ پی اے سی کی دس کمپنیاں اور ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) تعینات کی گئی ہے۔ متنازعہ شری رام جنم بھومی احاطے سے متصل علاقوں میں سیکورٹی فورسز کو مزید چوکسی برتنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔