’اس برس گیہوں کی ریکارڈ پیداوار ہوگی‘

گیہوں کے لئے بہتر موسم ہونے کی وجہ سے دس کروڑ پچاس لاکھ ٹن پیداوار ہونے کا اندازہ ہے جو اب تک کی سب سے زیادہ پیداوار ہوگی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل ترلوچن مہاپاترا نے سنیچر کو کہا کہ اس برس گیہوں کی ریکارڈ پیداوار ہوگی۔ ڈاکٹر مہاپاترا نے کہا کہ اس برس مانسون کے سازگار ہونے اور گیہوں کے لئے بہتر موسم ہونے کی وجہ سے دس کروڑ پچاس لاکھ ٹن پیداوار ہونے کا اندازہ ہے جو اب تک کی سب سے زیادہ پیداوار ہوگی۔ گزشتہ برس دس لاکھ ٹن سے کچھ زیادہ گیہوں کی پیداوار ہوئی تھی۔ اس بار گیہوں کی بمپر فصل ہونے والی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیہوں کے تیار ہونے کے آخری مرحلہ میں ملک کے کئی حصوں میں بے موسم برسات، ژالہ باری اور تیز ہواؤں کے چلنے کے باوجود گیہوں کی ریکارڈ پیداوار ہونا کسانوں اور سائنسدانوں کی سخت محنت اور حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔


ڈاکٹر مہاپاترا نے کہا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے زرعی شعبہ کو کچھ پریشانی ہو رہی ہے لیکن اسے دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ کمبائنڈ ہارویسٹر کو ریاست کے اندر اور باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے اور سڑکوں کے کنارے گاڑیوں اور زرعی آلات کی مرمت کے لئے دکانیں کھولی جا رہی ہیں۔ کسانوں اور زرعی مزدوروں کو صفائی، ستھرائی اور سماجی دوری قائم رکھتے ہوئے فصلوں کی کٹائی کرنے کی چھوٹ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ساتھ فصلوں کے تیار ہونے پر اس کی فروخت کے لئے سماجی دوری قائم رکھنے کا مسئلہ ہوگا جس کے لئے انتظامیہ کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سیدھے گودام تک کسانوں کو فصلوں کو پہنچانے کی اجازت دے کر کچھ حد تک کسانوں کو ایک ساتھ جمع ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔ ملک کے ساڑھے پانچ کروڑ کسانوں کو زرعی سائنس مرکز سے صفائی ستھرائی اور سماجی دور بنائے رکھنے کے لئے بیدار کیا گیا ہے۔


انہوں نے گیہوں کے ایکسپورٹ پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پہلے سے گیہوں کا ذخیرہ ہے اور نئی فصل کے آنے پر اس کے رکھنے کا مسئلہ ہوگا۔ گیہوں کے ایکسپورٹ سے گودام خالی ہوں گے اور نئی فصل کو رکھنے کی جگہ ملے گی۔ حکومت نے افغانستان اور لبنان کو 90 ہزار ٹن گیہوں کے ایکسپورٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔