بی جے پی اقتدار میں ریپ متأثرہ کو انصاف ملنے کی امید نہیں: اکھلیش

اکھلیش یادو نے منگل کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ متاثرہ کی سیکورٹی پر تعینات سیکورٹی اہلکار کو کلین چیٹ دی جارہی ہے جبکہ انہوں نے اپنی ڈیوٹی کے تحت ان کے ساتھ جانا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں اناؤ ریپ کیس متأثرہ کو انصاف ملنے کی امید معدوم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

اکھلیش یادو نے منگل کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ متاثرہ کی سیکورٹی پر تعینات سیکورٹی اہلکار کو کلین چیٹ دی جارہی ہے جبکہ انہوں نے اپنی ڈیوٹی کے تحت ان کے ساتھ جانا تھا۔ اس سنگین معاملے کی غیرجانبدارانہ انصاف کے لئے سی بی آئی جانچ ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم ایم ایل اے کو اترپردیش سے باہر کسی جیل میں بھیجا جانا چاہیے۔


سماجوادی پارٹی کے ارکان پارلیمان پارلیمنٹ کے احاطہ میں اناؤ معاملہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے
سماجوادی پارٹی کے ارکان پارلیمان پارلیمنٹ کے احاطہ میں اناؤ معاملہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے

اس واقعہ میں متأثرہ اور اس کے وکیل شدید طور سے زخمی ہیں۔ اور اس معاملے میں شک کو تقویت اس لئے ملتی ہے کہ پہلے اس واقعہ کے ایک گواہ کی جان جا چکی ہے۔ ملزم بی جے پی رکن اسمبلی اب بھی متأثرہ خاندان کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ایس پی سربراہ نے کہا کہ متاثرہ کے ساتھ بہت ناانصافی ہوئی ہے۔ سرکار تو اس وقت بیدار ہوئی جب آٹھ اپریل 2018 کو اس نے وزیر اعلی رہائش کے پاس خودکشی کی کوشش کی۔ اتوار کو پیش آئے حادثے میں متاثرہ تو بچ گئی ہے لیکن اس کی جان خطرے میں ہے۔ اس کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔


اکھلیش یادو نے کہا کہ پولس افسران حکومت کی زبان بول رہی ہے۔ انہیں متاثرہ بیٹی کی بات بھی سننا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قتل کی جانچ کسی غیر جانبدار ایجنسی سے ہوسکتی ہے۔ افسران کو انصاف کے لئے کام کرنا چاہیے۔

قابل ذکر ہے کہ اترپردیش کےضلع رائے بریلی میں اتوار کو پیش آئے سڑک حادثے میں اناؤ ریپ متاثرہ کی چچی کی موت ہوگئی تھی جب کہ وہ اور اس کے وکیل شدید طور سے زخمی ہوگئے تھے۔ متاثرہ کار سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ رائے بریلی جیل میں بند اپنے رشتے دار سے ملنے جا رہی تھی۔ گروبخش گنج علاقے میں رائے بریلی۔باندہ ہائی وے پر سلطان پور کھیڑا موڑ کے نزدیک ایک ٹرک نے کار کو ٹکر مار دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔