عالمی بینک نے بھی گھٹا دیا ہندوستان کی معاشی شرح ترقی کا اندازہ، مالی سال 23-2022 میں 6.5 فیصد رہنے کا امکان

ہنس ٹمر کے مطابق عالمی حالات کا ہندوستان سمیت سبھی ممالک پر اثر پڑ رہا ہے، اس کے سبب شرح ترقی کے اندازے کو گھٹانا پڑا ہے، دنیا بھر کی معیشت میں سلو ڈاؤن کے اشارے نظر آنے لگے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آر بی آئی کے بعد اب عالمی بینک نے بھی موجودہ مالی سال یعنی 23-2022 میں ملک کی معاشی شرح ترقی کے اندازہ کو گھٹا دیا ہے۔ عالمی بینک کے مطابق ہندوستان کا جی ڈی پی اس سال 6.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ اس سے قبل جون 2022 میں عالمی بینک نے ہندوستان کا جی ڈی پی 7.5 فیصد رہنے کا اندازہ ظاہر کیا تھا۔ یعنی تین ماہ بعد ہی اس اندازے میں ایک فیصد کی کمی کر دی گئی ہے۔

آئی ایم ایف (انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ) اور عالمی بینک کی میٹنگ سے قبل جنوبی ایشیا اکونومک فوکس رپورٹ جاری کیا گیا ہے جس میں عالمی بینک نے ہندوستان میں معاشی شرح ترقی کے اندازے کو کم کر دیا ہے۔ حالانکہ اس کا ماننا ہے کہ باقی دنیا کے ممالک کے مقابلے ہندوستان تیزی کے ساتھ ریکور کر رہا ہے۔ جنوبی ایشیا کے لیے عالمی بینک کے چیف اکونومسٹ ہنس ٹمر نے کہا کہ کووڈ کے پہلے فیز میں زبردست گراوٹ کے بعد ترقی کے معاملے میں جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کے مقابلے ہندوستان نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہندوستان پر کوئی زیادہ بیرون ملکی قرض بھی نہیں ہے جو مثبت امر ہے۔ علاوہ ازیں سروسز سیکٹر، خصوصاً سروس ایکسپورٹ کے شعبہ میں ہندوستان کی کارکردگی بہتر رہی ہے۔


ہنس ٹمر کے مطابق عالمی حالات کا ہندوستان سمیت سبھی ممالک پر اثر پڑ رہا ہے۔ اس کے سبب شرح ترقی کے اندازے کو گھٹانا پڑا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا بھر کی معیشت میں سلو ڈاؤن کے اشارے نظر آنے لگے ہیں۔ دوسری سہ ماہی دوسرے ممالک کے ساتھ ہندوستان کے لیے کمزور رہنے والا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کے دو اسباب ہیں۔ پہلا، ہائی انکم والے ممالک کی معیشت کی ترقی کی رفتار دھیمی پڑ رہی ہے۔ دوسرا، سخت مانیٹری پالیسی کے سبب قرض مہنگا ہوتا جا رہا ہے۔ اس سے ترقی یافتہ ممالک سے کیپٹل آؤٹ فلو دیکھا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔