طالبان کے انتباہ کے دوران امریکہ نے مزید 10900 افراد کو کابل سے باہر نکالا

امریکہ گزشتہ 10 دنوں کے دوران تقریباً 48 ہزار لوگوں کو کابل سے بحفاظت باہر نکال چکا ہے، افغانستان میں خطرے کے پیش نظر امریکہ، برطانیہ سمیت مختلف ممالک نے یہ مہم شروع کی تھی

طالبان کے قبضہ کے بعد افغانستان میں افرا تفری
طالبان کے قبضہ کے بعد افغانستان میں افرا تفری
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکہ نے افغانستان کے دار الحکومت کابل سے پیر کے روز 10900 مزید افراد کو نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا۔ وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے یہ اطلاع فراہم کی۔ امریکہ کی جانب سے طالبان سے ان لوگوں کو خطرے کے پیش نظر انخلا کے عمل کو تیز کر دیا گیا ہے۔ دراصل، طالبان نے امریکہ کو 31 اگست تک ملک پوری طرح چھوڑ دینے کا الٹی میٹم دیا ہے اور ایسا نہ ہونے پر انجام بھگتنے کی دھمکی دی ہے۔ تاہم امریکی صدر جو بائیڈن نے طالبان کی دھمکی کو درکنار کر دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ریپڈ ریسپانس ڈائریکٹر مائیک گوین نے منگل کے روز ٹوئٹ کر کے کہا کہ پیر کے روز 12 گھنٹوں کے دوران 10900 افراد کو کابل سے نکال کر محفوظ مقامات پر لے جایا گیا ہے۔ امریکہ اب تک گزشتہ 10 دنوں میں 48 ہزار کے قریب لوگوں کو کابل سے باہر نکال چکا ہے۔ افغانستان میں خطرے کے پیش نظر امریکہ، برطانیہ سمیت مختلف ممالک نے یہ مہم شروع کی تھی۔


طالبان کو اپنے لئے خطرہ قرار دینے والے مختلف افغان پناہ گزینوں کو بھی وہاں سے طیارے کے ذریعے دوسرے مقامات پر لے جایا گیا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے طالبان کے خلاف امریکہ کی مدد کی تھی۔ طالبان کی جانب سے عام معافی کے اعلان کے بعد بھی یہ خوف کے سایہ میں زندگی گزار رہے ہیں اور فوراً سے پیشتر ملک چھوڑ دینے پر آمادہ ہیں۔ افغان حکومت کے صدر اشرف غنی کے ملک سے فرار ہونے اور افغان فوج کے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دینے کے سبب ملک میں افرا تفری کا ماحول ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ کابل ایئرپورٹ پہنچ کر دوسرے ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔