ہم جنسی شادی کی نظرثانی درخواست پر سپریم کورٹ کا کھلی عدالت میں سماعت سے انکار

سی جے آئی نے کہا کہ نظرثانی درخواستوں کی کھلی عدالت میں سماعت کی جائے یا نہیں اس کا فیصلہ بھی چیمبر میں جج کرتے ہیں۔ نظرثانی درخواست کی سماعت سی جے آئی چندرچوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کی بنچ کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا /آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا /آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستوں کی شادی کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواستوں پر کھلی عدالت میں سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ہم جنسی شادی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست گزار نے منگل (9 جولائی) کو سی جے آئی چندرچوڑ کی قیادت والی تین ججوں کی بنچ کے سامنے کھلی عدالت میں سماعت کا مطالبہ کیا۔ اس پر سی جے پی آئی نے صاف طور سے کہا کہ ایسا نہیں کیا جا سکتا۔

کھلی عدالت میں سماعت کے بارے میں سی جے آئی نے سینئر وکیل این کے کول سے پوچھا کہ کھلی عدالت میں اس کا جائزہ کیسے لیا جا سکتا ہے؟ آپ جانتے ہیں کہ یہ چیمبر میں ہوتا ہے۔ بینچ کا کہنا ہے کہ نظرثانی درخواست پر فیصلہ چیمبر میں ہوتا ہے اور آئینی بنچ سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست کے میرٹ پر غور کرے گا۔ سی جے آئی نے کہا کہ نظرثانی درخواستوں کی کھلی عدالت میں سماعت کی جائے یا نہیں اس کا فیصلہ بھی چیمبر میں جج کرتے ہیں۔ نظرثانی درخواست کی سماعت سی جے آئی چندرچوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کی بنچ کرے گی، جس میں جسٹس سنجیو کھنہ، ہیما کوہلی، بی وی ناگرتنا اور پی ایس نرسمہا شامل ہیں۔


واضح رہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کی پانچ ججوں کی بنچ کے دو جج جسٹس رویندر بھٹ اور ایس کے کول 2023 میں ریٹائر ہو چکے ہیں۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اکتوبر میں ہم جنس پرستوں کی شادی کے حوالے سے اپنا فیصلہ سنایا تھا۔ اس معاملے میں درخواست گزاروں میں سے ایک ایڈوکیٹ ادت سود نے اکتوبر 2023 میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔