اڈانی-ہنڈن برگ معاملہ پر سپریم کورٹ آج سنائے گا فیصلہ

گوتم اڈانی کی کاروباری سلطنت کو ہلا کر رکھ دینے والے ہنڈن برگ معاملہ کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔ سپریم کورٹ اڈانی گروپ کے ساتھ سیبی کے خلاف الزامات پر بھی اپنا فیصلہ سنائے گا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اڈانی-ہنڈن برگ معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آج (3 جنوری 2024) سنایا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کا فیصلہ صبح 10.30 بجے سنائے جانے کی توقع ہے۔ اس معاملہ میں سپریم کورٹ نے 24 نومبر 2023 کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ خیال رہے کہ جنوری 2023 میں جاری ہونے والی امریکی شارٹ سیلر فرم ہنڈن برگ کی تحقیقی رپورٹ میں اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں بے ضابطگیوں کے الزامات لگائے گئے تھے۔ سپریم کورٹ نے اسٹاک مارکیٹ کا ریگولیٹر ہونے کے ناطے سیبی (سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا) سے یہ معلوم کرنے کو کہا تھا کہ اڈانی گروپ نے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے یا نہیں؟

ہنڈن برگ کی رپورٹ میں گوتم اڈانی اور ان کے گروپ پر غلط طریقے سے دبئی اور ماریشس کو رقم بھیجنے جیسے کئی الزامات لگائے گئے ہیں۔ پھر وہی رقم مبینہ طور پر واپس اڈانی کے حصص میں لگائی گئی اور اس کے ذریعے حصص کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کیا گیا اور شیئر ہولڈرز کے مفادات سے کھلواڑ کیا گیا۔ درخواست گزار کے وکیل پرشانت بھوشن نے مطالبہ کیا تھا کہ اڈانی کمپنیوں کے حصص میں سرمایہ کاری کی تحقیقات کے ساتھ یہ بھی دیکھا جائے کہ کس کو کیا فائدہ پہنچا؟


یاد رہے کہ 24 نومبر کو ہوئی آخری سماعت میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے عرضی گزار کے وکیل پرشانت بھوشن سے کہا تھا کہ ہم ہنڈن برگ رپورٹ کی ہر چیز کو ابدی سچائی کے طور پر قبول نہیں کر سکتے۔ اسی لیے سپریم کورٹ نے سیبی کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ اس کے جواب میں پرشانت بھوشن نے کہا کہ سیبی نے مناسب تفتیش نہیں کی ہے اور اس وجہ سے عدالت کو یہ دیکھنا ہو گا کہ شیئر ہولڈرز کے ساتھ کوئی دھوکہ دہی نہ کی جائے۔

عرضی گزاروں نے کہا کہ سیبی کی سرگرمیاں شک کے دائرے میں ہیں۔ مارکیٹ ریگولیٹر سیبی کے پاس 2014 سے مکمل تفصیلات ہیں کیونکہ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے 2014 میں سیبی چیف کے ساتھ مکمل تفصیلات شیئر کی تھیں۔ اس کے باوجود، جنوری 2023 میں ہنڈن برگ رپورٹ کے سامنے آنے اور مارچ میں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ہی سیبی نے اڈانی گروپ کے خلاف تحقیقات کو آگے بڑھایا۔

سابقہ سماعت میں سیبی کے وکیل اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا تھا کہ سیبی نے سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ وقت کی حد کے اندر تفتیش مکمل کی۔ سیبی کے خلاف توہین عدالت کا معاملہ بھی قائم نہیں ہوتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔