کشمیر میں حالات پرامن، مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان کا دعویٰ

مرکزی وزیر پٹرولیم و قدرتی گیس دھرمیندر پردھان نے کہا کہ حال ہی میں انہوں نے سعودی عرب متحدہ عرب امارات اور قطر کا دورہ کیا۔ جہاں کسی نے بھی کشمیر کے مسئلہ پر کسی قسم کا اعتراض یا احتجاج نہیں کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: کسی بھی مسلم ملک نے پاکستان کے سوا کشمیر میں دفعہ 370 کی برخواستگی کے بعد کے حالات پر نہ تو اعتراض کیا نہ احتجاج۔ کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ کشمیر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے اور وہ اس سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ دعویٰ مرکزی وزیر پٹرولیم و قدرتی گیس دھرمیندر پردھان نے کیا۔

وہ ہفتہ کی صبح سلطان العلوم ایجوکیشن سوسائٹی کے بورڈ رکن میں سکریٹری سوسائٹی جناب ظفر جاوید سے اقلیتوں کے درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں انہوں نے سعودی عرب متحدہ عرب امارات اور قطر کا دورہ کیا۔ جہاں کسی نے بھی کشمیر کے مسئلہ پر کسی قسم کا اعتراض یا احتجاج نہیں کیا۔


اس موقع پر ظفر جاوید نے مرکزی وزیر سے کہا کہ ہندوستانیوں کو اس بات کی پرواہ نہیں ہے کہ آیا کشمیر کے مسئلہ پر مسلم ممالک یا پاکستان کا ردعمل کیا ہے، وہ تو صرف کشمیر میں امن چاہتے ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے صرف کشمیر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جبکہ بعض ریاستوں کو جنہیں خصوصی موقف حاصل ہے، ان سے چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی۔

کشمیر کے عوام مسلسل 45 دن سے کرفیو میں ہیں، جہاں غذائی اشیاء، ادویات کی قلت ہیں، بیرونی دنیا سے ان کا رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی ساکھ اس سے متاثر ہوگی جس پر مرکزی وزیر نے کہا کہ کشمیر کے عوام کو سیاسی آزادی اور حقوق حاصل نہیں تھے۔ وہاں کسی قسم کے انسانی حقوق کی پامالی نہیں کی گئی۔ وہاں حالات معمول کے مطابق ہیں۔


انہوں نے کہا کہ 14 پولس اسیشنوں کے حدود میں کرفیو نہیں بلکہ دفعہ 144 نافذ ہے۔ جہاں تک ناگالینڈ، منی پور، میزورم کا تعلق ہے وہاں دفعہ 371 مستقل ہے۔ جبکہ کشمیر میں 370 عارضی دفعہ تھی۔ ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہا کہ بین الاقوامی تیل کی قیمت میں اضافہ کا اثر صارفین پر ہوگا اور پٹرولیم پر فی لیٹر 6 روپئے اضافہ ہوگا۔ دھرمیندر پردھان نے امید ظاہر کی کہ ملک کے حالات کو پُرامن رکھنے میں اقلیتوں کا تعاون حاصل رہے گا۔

اس موقع پر جناب محمد جعفر چیرمین نظام گروپ، ڈاکٹر بشیر احمد ڈائرکٹر مفخم جاہ کالج اور ڈاکٹر سید فرحت اللہ حسینی، جناب شہباز احمد بھی موجود تھے۔ جبکہ بی جے پی لیڈران ڈاکٹر لکشمن، اندرسین ریڈی اور رام چندر راؤ بھی موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Sep 2019, 8:10 PM