’مسلمانوں کی ترقی کا راز تعلیم کے حصول کے بغیر ممکن نہیں‘

اے ایم یو کے بانی سر سید کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شبیہ احمد نے کہا کہ ہندوستانی مسلمان جن حالات سے دو چار ہیں، اگر ان سے نجات چاہتے ہیں تو انہیں تعلیم کا دامن تھام لینا چاہیئے

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

ممبئی: ملک کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے تعلیم کا حصول ہی واحد حل ہے، اس خیال کا اظہار ورلڈ ایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے صدر شبیہ احمد نے کیا۔ شبیہ احمد سابق سی آئی او حج کمیٹی آف انڈیا ہیں اور ملک کی مختلف تعلیمی اور سماجی تنظیموں سے وابستہ ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شبیہ احمد نے کہا کہ ہندوستانی مسلمان جن حالات سے دو چار ہیں، اگر ان سے نجات چاہتے ہیں تو انہیں تعلیم کا دامن تھام لینا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ایک تعلیم یافتہ مسلمان کو تعلیمی تحریک کو آگے بڑھانا چاہیئے اور اس کا حصہ بننا ہوگا۔


شبیہ احمد نے کہا کہ مسلمان موجودہ حکومت کی وجہ سے اس کی ہمنوا اور حامی تنظیموں کی ان کے خلاف جاری تحریک سے پریشان ہیں اور جبکہ مسلم معاشرے کے شادی بیاہ اور جہیز کے ساتھ ساتھ غیر اسلامی رسمیں اور پھر وسیم رضوی جیسے نااہل لوگوں کی قرآن اور اسلامی تعلیمات کے خلاف مقدمہ بازی کاسامنا بھی درپیش ہے لیکن اس طرح کے مسائل سے کئی دور میں مسلمان دو چار ہوئے ہیں گر مسلمانوں کے اصحاب فکر نے اس قسم کے حالات کا مقابلہ بھی کیا اور ان کا حل بھی تلاش کر لیا تھا۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ مسلمانوں نے 1857 سے 1947 تک اور پھر تقسیم ہند کے بعد سخت ترین دور دیکھا اور اس کے بعد بابری مسجد کی شہادت، ممبئی اور گجرات کے فسادات دیکھے اور فی الحال ذہنی تکلیف سے دو چار ہیں۔ ان سب پریشانیوں سے مسلمانوں کو اگر باہر نکلنا ہے تو انہیں تعلیم کے حصول پر توجہ دینا چاہئیے۔ خصوصی طور پر پیشہ ورانہ اور ٹیکنالوجی سے وابستہ تعلیم کو حاصل کرنا چاہیے۔


شبیہ احمد نے 1258 میں بغداد کو منگولوں کے ذریعہ تاراج کرنے اور 1857 کی تباہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی تاریکی سے نئی روشنی پھوٹی تھی اور سرسید احمد خاں نے تعلیمی تحریک شروع ہوئی اور جو تحریک سرسید نے شروع کی وہ دہلی کے حالات دیکھے تھے اور بجنور سے دہلی تک سفرکے دوران جو کچھ دیکھا تو انہوں نے انگریزوں کا مقابلہ تلوار سے نہیں بلکہ قلم سے کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور پھر علی گڑھ تحریک نے مسلمانان ہند میں تعلیمی بیداری پیدا کر دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Mar 2021, 8:59 PM