دُرگا پوجا پر ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ تیز

بی جے پی کا الزام ہے کہ 2011 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی ترنمول کانگریس نے شہر کے تمام بڑے درگا پوجا بنڈال کو ہائی جیک کرلیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کولکاتا: بی جے پی کے قومی صدر اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پہلی مرتبہ کولکاتا میں کمیونٹی درگا پوجا کا افتتاح کر رہے ہیں۔ تاہم اس معاملے میں بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان لفظی جنگ تیز ہوگئی ہے۔ دونوں پارٹیاں ایک دوسرے پر ریاست کے سب سے بڑے تہوار کو سیاسی بنانے کا الزام عاید کر رہی ہیں۔

امت شاہ سالٹ لیک میں واقع بی جے بلاک کمیونٹی درگا پوجا کا افتتاح کریں گے۔ اس پروگرام کا اعلان ہونے کے بعد سے ہی ترنمول کانگریس کی قیادت یہ الزام عاید کر رہی ہے کہ بی جے پی درگا پوجا کو سیاسی فیسٹول بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم بی جے پی کا الزام ہے کہ 2011 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی ترنمول کانگریس نے شہر کے تمام بڑے درگا پوجا بنڈال کو ہائی جیک کرلیا ہے۔


دُرگا پوجا پر ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ تیز

ترنمول کانگریس کے سکریٹری جنرل و ریاستی وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے کہا کہ دہلی میں چترنجن پارک میں درگا پوجا پنڈال کا افتتاح کرنے کے بجائے امت شاہ کولکاتا میں درگا پوجا کا افتتاح کرنے کے لئے آئے ہیں۔ ریاستی وزیر اور کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے میئر فرہاد حکیم نے کہا کہ امت شاہ کا اچانک درگا پوجا کا افتتاح کرنا ہی بی جے پی لیڈر کو بڑا جواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت شاہ بھی درگا پوجا منانے کے لئے کولکات آئے ہیں۔ مگر بنگال کے عوام درگا پوجا جیسے تہوار کو سیاست زدہ بنانا نہیں چاہتے ہیں۔


جبکہ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ ترنمو ل کانگریس نے ہی درگا پوجا کے تہوار کو سیاسی بنایا ہے۔ ممتا بنرجی پورے شہر میں درگا پوجا کا افتتاح کرتی ہیں۔ انہوں نے جبراً درگا پوجا کمیونٹی پر قبضہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ممتا بنرجی درگا پوجا پنڈالوں کا افتتاح کرتی ہیں تو وہ تہوار پر سیاست نہیں ہوتی ہے۔ ترنمول کانگریس نے درگا پوجا کو پارٹی پروگرام میں تبدیل کردیا ہے۔

امت شاہ درگا پوجا کا افتتاح مرکزی وزیر داخلہ کی حیثیت سے کریں گے نہ کہ بی جے پی کے صدر کی حیثیت سے۔ خیال رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرنے کے بعد سے ہی بی جے پی نے درگا پوجا کو پارٹی بَرتَریت کا ذریعہ بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Oct 2019, 9:10 PM