’دی کشمیر فائلس‘ کا نتیجہ ہے وادی میں جاری ٹارگیٹ کلنگ: جیتن رام مانجھی

بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے جمعہ کے روز کہا کہ کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات صرف ’دی کشمیر فائلس‘ فلم کی وجہ سے پیش آ رہے ہیں۔

جیتن رام مانجھی، تصویر آئی اے این ایس
جیتن رام مانجھی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے جمعہ کے روز کہا کہ کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات صرف ’دی کشمیر فائلس‘ فلم کی وجہ سے پیش آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’جب فلم ریلیز ہوئی تو بی جے پی نے نتیش کمار حکومت کو ریاست میں اسے ٹیکس فری کرنے کے لیے مجبور کیا۔ کئی کابینہ وزیر اور دیگر اراکین اسمبلی ریاستی حکومت کے خرچ پر فلم دیکھنے کے لیے تھیٹر گئے تھے۔ اس وقت میں نے کہا تھا کہ اس فلم کو بنانے کے پیچھے دہشت گردوں کی سازش ہے اور میں اسے پھر سے کہہ رہا ہوں۔‘‘

جیتن مانجھی نے کہا کہ ’’مرکزی حکومت کو فلمسازوں کے دہشت گردوں کے ساتھ رشتوں کی جانچ کرنی چاہیے اور ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’دی کشمیر فائلس کو بنانے کا مقصد کشمیری پنڈتوں میں خوف پیدا کرنا تھا، تاکہ وہ وادی میں واپس نہ جا سکیں۔ یہاں تک کہ جو ہندو وادی میں رہ رہے ہیں، وہ چلے جائیں گے یا پھر نتیجہ کا سامنا کریں گے۔ بہاری مزدوروں کی ٹارگیٹ کلنگ کا نتیجہ اس کی ایک مثال ہے، اور اس نے میری بات کو ثابت کر دیا ہے۔‘‘ مانجھی کا کہنا ہے کہ ’’اگر ہم امن بنائے رکھنا چاہتے ہیں تو کشمیر کو بہاری لوگوں کو سونپ دیں۔ ہم فوراً امن بحال کریں گے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ کشمیر کے بڈگام ضلع میں جمعرات کو دہشت گردوں نے ایک بہاری مزدور دلخوش کا قتل کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ایک دیگر مہاجر مزدور کو بھی گولی لگی ہے۔ اس سے پہلے جمعرات کو جنوبی کشمیر کے کلگام ضلع میں راجستھان کے ایک غیر مقامی بینک منیجر کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔