تین طلاق پر پھر بل لائے گی مودی حکومت!

وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ ایک ہی جماعت میں تین طلاق دینے پر پابندی کے لئے پھر سے بل لایا جائے گا اور یکساں سیول کوڈ کے لئے بھی غور و خوض کیا جائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مرکزی حکومت ایک مرتبہ پھر تین طلاق (طلاق بدعت) پر روک لگانے کے لئے بل لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ یہ ایشو اس کے انتخابی منشور کا حصہ ہے اس لئے تین طلاق پر پابندی کا بل لایا جائے گا۔ اس ایشو پر حکومت لا کمیشن کی رپورٹ پر بھی غور کرے گی۔

مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا ہے کہ تین طلاق کی رسم پر پابندی عائد کرنے کے لئے حکومت رکن پارلیمان میں پھر سے بل لے کر آئے گی۔ گزشتہ مہینے 16ویں لوک سبھا کے تحلیل ہونے کے بعد تین طلاق پر پابندی لگانے والے متنازعہ آرڈیننس کی میعاد ختم ہو گئی کیوںکہ یہ پارلیمان سے منظور نہیں ہو پایا اور راجیہ سبھا میں معلق رہ گیا۔


راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا معلق بل لوک سبھا کے تحلیل ہونے کے ساتھ ختم نہیں ہوتا۔ حالانکہ لوک سبھا سے منظور اور راجیہ سبھا میں معلق بل کی میعاد ضرور ختم ہو جاتی ہے۔ حزب اختلاف راجیہ سبھا میں بل کے التزامات کی مخالفت کر رہے تھے، جہاں پر حکومت کے پاس اسے منظور کرنے کے لئے خاطر خواہ تعداد نہیں تھی۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا تین طلاق پر بل پھر سے لایا جائے گا پرساد نے کہا، ’’بالکل کیوں نہیں۔ تین طلاق ہمارے انتخابی منشور کا حصہ ہے؟‘‘ یکساں سول کوڈ کے حوالہ سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت اس ایشو پر سیاسی غور و خوض کرے گی۔ وہ اس ایشو پر لا کمیشن کی رپورٹ پر بھی غور کرے گی۔


گزشتہ سال 31 مئی کو لا کمیشن نے اس معاملہ پر مکمل رپورٹ پیش کرنے کے بجائے جاری کیے گئے لیٹر میں کہا تھا کہ اس وقت یکساں سول کوڈ کی نہ تو ضرورت ہے اور نہ ہی یہ لازمی ہے۔ کمیشن نے شادی، طلاق، نان نفقہ اور خواتین و مرد کی شادی کی عمر سے متعلق قوانین میں تبدیلی کی صلاح دی تھی۔

ملک خاتون (ازدواجی حوقوق کی حفاظت) آرڈیننس میں طلاق بدعت کی رسم کو کریمینل نوعیت کا بنایا گیا تھا۔ حزب اختلاف نے اس بل کی مخالفت کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Jun 2019, 1:10 PM