برج بھوشن سنگھ کے خلاف پھر کھلے گا محاذ! بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک آج کریں گے پریس کانفرنس

پہلوان ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا نے ٹوئٹ کر کے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعرات کو دہلی کے راج گھاٹ پر پریس کانفرنس کریں گے

<div class="paragraphs"><p>ساکشی ملک و&nbsp;بجرنگ پونیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ساکشی ملک وبجرنگ پونیا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پہلوان ونیش پھوگٹ، بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک جمعرات (10 اگست) کو پریس کانفرنس کریں گے۔ ونیش پھوگاٹ نے ٹوئٹ کیا کہ 10 اگست کو وہ راج گھاٹ پر پریس کانفرنس کرنے جا رہے ہیں۔ یہ پریس کانفرنس ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ریسلنگ فیڈریشن کے انتخابات ہونے والے ہیں، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف دائر چارج شیٹ کی سماعت جاری ہے اور کچھ پہلوانوں کو ایشین گیمز کے لیے استثنیٰ دینے پر بحث ہو رہی ہے۔

ونیش پھوگاٹ نے ٹوئٹر پر لکھا ’’ہم کل دوپہر 12.30 بجے دہلی کے راج گھاٹ پر پریس کانفرنس کرنے جا رہے ہیں۔‘‘ ان کے ساتھ بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک نے بھی ٹوئٹ کر کے اس کا اعلان کیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا کو ایشین گیمز میں ایڈہاک کمیٹی کے داخلے کے لیے استثنیٰ دیا گیا تھا، جس کی کئی پہلوانوں نے مخالفت کی تھی۔


گزشتہ روز دہلی کی ایک عدالت نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف خواتین پہلوانوں کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے میں سماعت کی۔ اس دوران دہلی کی رکن پارلیمنٹ کے وکیل نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ جرم کا ارتکاب اگر بیرون ملک ہوتا ہے تو اس پر یہاں کی عدالت میں مقدمہ قائم نہیں کیا جا سکتا!

برج بھوشن کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے ایڈوکیٹ راجیو موہن نے راؤز ایونیو کورٹ کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ (اے سی ایم ایم) ہرجیت سنگھ جسپال کے سامنے دلیل دی کہ مجموعہ ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 188 کے تحت مبینہ جرائم ملک سے باہر کیے گئے تھے، لہذا اس عدالت میں مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔ مجسٹریٹ صرف نوٹس لے سکتے ہیں لیکن ٹرائل شروع نہیں کر سکتے!


برج بھوشن سنگھ کے وکیل نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے میں اگر کسی بھی اسپورٹس ایسوسی ایشن کی اندرونی تحقیقات میں لگائے گئے الزامات درست نہیں پائے جاتے ہیں تو ان کے خلاف کوئی اور مجرمانہ مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔ وکیل نے ایف آئی آر منسوخ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔