دہلی میں سیلاب کی صورت حال سنگین، مکندپور میں ڈوبنے سے تین بچوں کی موت، اہل خانہ میں غم کا ماحول

چشم دید انورادھا نے بتایا کہ بچے نہانے کے لیے گئے تھے، وہاں کیا ہوا یہ مصدقہ طور پر نہیں کہا جا سکتا، انورادھا کا کہنا ہے کہ ’’ہم بچوں کو تلاش کر رہے تھے اور پھر دیکھا کہ تینوں بچے مرے ہوئے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ڈوبنے سے موت، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ڈوبنے سے موت، علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی کے کئی علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے حالات انتہائی سنگین ہو گئے ہیں۔ حالات بے قابو دکھائی پڑ رہے ہیں اور انتظامیہ بھی فکر مند ہے۔ آئی ٹی او، اکشر دھام، دہلی سکریٹریٹ وغیرہ علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ سنگین حالات کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یمنا ندی کی دھارا لال قلعہ تک پہنچ گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں، مجنوں کا ٹیلہ، وزیر آباد، نگم بودھ گھاٹ، گیتا کالونی علاقے کی سڑکیں پوری طرح پانی میں ڈوب گئی ہیں۔ کئی علاقوں میں تو کمر تک پانی بھرا ہوا ہے۔ کچھ مقامات پر راحت اور بچاؤ کاری کا ذمہ فوج نے سبھال لیا ہے۔

اس درمیان مکندپور چوک علاقہ سے ایک بری خبر سامنے آ رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سیلاب میں ڈوبنے کی وجہ سے تین بچوں کی موت واقع ہو گئی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق تینوں بچے سیلاب کے پانی میں نہانے گئے تھے۔ تینوں کی عمر 10 سال سے 13 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔ بچوں کی شناخت پیوش، آشیش اور نکھل کی شکل میں ہوئی ہے۔


چشم دیدوں کا کہنا ہے کہ نالا بھر جانے کی وجہ سے پانی کھیتوں اور دیگر خالی مقامات پر بھر گیا ہے۔ بچے اسی پانی میں نہانے کے لیے گئے تھے۔ کھیت میں ایک جگہ گڈھا بھی تھا جس کا اندازہ بچوں کو نہیں تھا۔ جیسے ہی وہ نہانے کے لیے اترے تو گڈھے میں ڈوب گئے۔ چشم دید لوگوں میں سے ایک انورادھا نے بتایا کہ بچے نہانے کے لیے گئے تھے، وہاں کیا ہوا یہ مصدقہ طور پر نہیں کہا جا سکتا۔ انورادھا نے کہا کہ ’’ہم بچے کو تلاش کر رہے تھے اور پھر دیکھا کہ تینوں بچے مرے ہوئے ہیں۔‘‘

انورادھا نے الزام لگایا کہ لاش کے پاس ان کو فوری طور پر نہیں جانے دیا گیا۔ حالانکہ اس سلسلے میں انتظامیہ کی طرف سے ابھی تک کچھ بھی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ پانی سے تینوں بچوں کو نکالنے کے بعد ان کے گھر والے قریبی اسپتال پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔ تینوں بچوں کی موت سے ان کے گھر والوں میں غم و اندوہ کا ماحول پھیل گیا ہے۔


اس درمیان یمنا کے بڑھے ہوئے آبی سطح کو دیکھتے ہوئے نگم بودھ گھاٹ، گیتا کالونی، وزیر آباد اور سرائے کالے خاں واقع شمشان گھاٹ بند کر دیے گئے ہیں۔ تین دن پہلے یمنا کا آبی سطح خطرے کے نشان کو پار کر گیا تھا، حالانکہ جمعہ کی صبح 11 بجے یہ گھٹ کر 208.35 میٹر ہو گیا۔ لیکن آبی سطح گھٹنے کے باوجود سیلاب کی حالت میں کچھ خاص فرق نہیں پڑا ہے۔ دہلی کے کئی علاقوں میں سیلاب کو دیکھتے ہوئے ایم سی ڈی کے سبھی اسکولوں کو 16 جولائی تک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ نے بھی گزشتہ بدھ کو سبھی سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کو ہدایت دی تھی کہ 16 جولائی تک بچوں کی چھٹی کر دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔