اقلیتوں کی شناخت کے معاملے میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے مزید وقت طلب کیا

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے ریاست اور ضلع کی سطح پر اقلیتوں کی شناخت کے لیے دائر عرضی پر تمام متعلقہ افراد کے ساتھ مشاورت کے لیے سپریم کورٹ کو مزید وقت دینے کی اپیل کی ہے

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے ریاست اور ضلع کی سطح پر اقلیتوں کی شناخت کے لیے دائر عرضی پر تمام متعلقہ افراد کے ساتھ مشاورت کے لیے سپریم کورٹ کو مزید وقت دینے کی اپیل کی ہے۔

مرکزی حکومت نے ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کو بتایا ہے کہ 19 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تبصرے یا آراء موصول ہونا باقی ہیں۔ اس تناظر میں متعلقہ فریقوں سے درخواست کی گئی کہ وہ ایک خط بھیج کر اپنے خیالات سے آگاہ کریں تاکہ مرکزی حکومت عدالت کے سامنے اپنی واضح رائے پیش کر سکے۔


ایڈوکیٹ اشونی کمار اپادھیائے کی درخواست پر مرکزی وزارت اقلیتی امور کی طرف سے پیش کیے گئے حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب، میزورم، میگھالیہ، منی پور، اڈیشہ، اتراکھنڈ، ناگالینڈ، ہماچل پردیش، گوا، گجرات، مغربی بنگال، تریپورہ ، اتر پردیش، تمل ناڈو اور تین مرکز کے زیر انتظام علاقوں- لداخ، دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، چنڈی گڑھ نے اس معاملے میں اپنے خیالات/تبصرے بھیجے ہیں۔

سرکاری حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ مرکز کی جانب سے تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ساتھ متعلقہ فریقوں - وزارت داخلہ، وزارت قانون، محکمہ اعلیٰ تعلیم، وزارت تعلیم، قومی اقلیتی کمیشن اور قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی اداروں کے ساتھ بیٹھ کر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔