مرکزی حکومت نے ’ایم ایس پی‘ میں اضافہ کے نام پر کسانوں سے بھدا مذاق کیا: کیپٹن

کیپٹن امریندر سنگھ نے مرکز کی طرف سے ربیع کی فصلوں کی ایم ایس پی میں کیے گئے اضافے کو معمولی اور بھدا مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ زرعی بل کے پاس ہونے کے بعد کسانوں کو تشویش ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: زراعت سے متعلق اصلاحات کے حوالہ سے راجیہ سبھا سے منظور ہونے والے بلوں پر جاری گھمسان کے درمیان مرکزی حکومت نے ربیع کی فصلوں کے کم از کم قیمت (ایم ایس پی) کا اعلان کر دیا۔ حکومت کی طرف سے یہ اعلان قبل از وقت کیا گیا ہے، تاہم پنجاب اور ہریانہ میں کسان رہنماؤں کی طرف سے جاری احتجاج لگاتار تیز ہو رہا ہے۔ ملک بھر میں انہی دو ریاستوں میں سب سے زیادہ مخالفت ہو رہی ہے۔

دریں اثنا، پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے مرکز کی طرف سے گیہوں اور پانچ دیگر ربیع کی فصلوں میں کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں کیے گئے اضافے کو معمولی اور بھدا مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں زرعی بل کے پاس ہونے کے بعد کسانوں کو تشویش ہے کہ ایم ایس پی نظام جاری رہے گا بھی یا نہیں؟


شروعاتی دنوں سے ہی زرعی اصلاحات سے متعلق بلوں کی مخالفت کرنے والے پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے یہاں جاری بیان میں کہا،’ زرعی بل سے کسانوں کے احتجاجی مظاہروں کا مذاق بنایا گیا ہے کیونکہ یہ بل ہی ایم ایس پی نظام کے خاتمے اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کو تحلیل کرنے کا راستہ ہموار کرنے والے ہیں‘۔

کیپٹن امریندر نے کہا کہ اگر بی جے پی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی حکومت کو لگتا ہے کہ اس سے مخالفت کرنے والے کسان مطمئن ہو جائیں گے تو اس کا مطلب ہے کہ انہوں نے حالات کو صحیح ڈھنگ سے سمجھا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا،’آپ کے شرمناک کارناموں کی وجہ سے جسے اپنا روزگار کھونے کا خطرہ ہو اس کے سامنے آپ اس طرح کے کچھ ٹکڑے پھینک کر اسے بہلا نہیں سکتے‘۔


ادھر اکالی دل کے سکھبیر سنگھ بادل نے کہا کہ گینہو کے لئے ایم ایس پی میں 50 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ قابل قبول نہیں ہے۔ ایم ایس پی میں اضافہ کو پوری طرح ناکافی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاک ہ یہ ان کسانوں کے لئے انتہائی مایوس کن ہے جو پہلے سے ہی اپنی پیداوار میں کمی سے دو چار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔