’شندے-فڈنویس حکومت کے 100دنوں کی کارکردگی غنڈہ گردی، ہراسانی، اور اقتدار بچانے کی کوشش اور کچھ نہیں‘

مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو گراکر اقتدار میں آنے والی مہاراشٹرا کی شندے-فڈنویس حکومت کے دور اقتدار کے 100 دن مکمل ہو گئے ہیں، پٹولے نے کہا کہ شندے فڈنویس کا 100 دن کا دور مکمل طور پر ناکام رہا ہے

نانا پٹولے، تصویر یو این آئی
نانا پٹولے، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

ممبئی: مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو گراکر اقتدار میں آنے والی مہاراشٹرا کی شندے-فڈنویس حکومت کے دور اقتدار کے 100 دن مکمل ہو گئے ہیں۔ ریاستی کانگریس صدر نانا پٹولے نے ان 100 دنوں کی کارکردگی کو مایوس کن قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شندے فڈنویس کا 100 دن کا دور مکمل طور پر ناکام رہا ہے اور حکومت کا پورا وقت غنڈہ گردی، لوگوں کو ہراساں کرنے، استقبالیہ تقاریب، مندروں کی زیارت اور کرسی بچانے میں گزرا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت گجرات کے مفادات کے لیے مہاراشٹر کو دھوکہ دے رہی ہے۔

ریاستی کانگریس صدر نانا پٹولے نے کہا کہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے سی ایم ایکناتھ شندے کو گنپتی پنڈالوں کے بعد نوراتری تہوار کے دوران دیوی کے درشن کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ یہ حکومت صرف اپنی کرسی بچانے کی جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں ایک لاکھ 54 ہزار کروڑ روپے کی ویدانتا- فاکسکون کے سرمایہ کاری کا پروجیکٹ اور ایک لاکھ براہ راست روزگار کے مواقع گجرات میں چلے گئے۔


پٹولے نے مزید کہا کہ بھاری بارش سے کسانوں کو کافی نقصان ہوا ہے لیکن ابھی تک پنچنامہ نہیں ہوا ہے۔ پنچنامے کے نام پر خانہ پری کرکے کسانوں کے لیے صرف برائے نام مدد کا اعلان کیا گیا ہے اور وہ امداد بھی کسانوں کو نہیں دی گئی۔ نانا پٹولے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت سے پیٹرول اور ڈیزل پر 50 فیصد ٹیکس کم کرنے کا مطالبہ کرنے والوں نے اب خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے سی این جی پی این جی پر ٹیکس کم کیا لیکن ای ڈی حکومت نے کوئی ٹیکس کم نہیں کیا ہے بلکہ سی این جی کو 84 روپے فی کلو تک بڑھا دیا ہے۔

ناناپٹولے نے کہا کہ یہ مہاراشٹر کی بدقسمتی ہے کہ یہ حکومت دہلی کے کہنے پر مہاراشٹر کے مفاد میں نہیں بلکہ گجرات کے مفاد میں کام کر رہی ہے۔ پٹولے نے الزام لگایا کہ مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت بننے کے بعد سے ہماری حکومت کو کام نہیں کرنے دیا گیا ہے۔ لو جہاد، مسجدوں پر لاؤڈاسپیکر، ہنومان چالیسہ جیسے مسائل کو جان بوجھ کر حکومت کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے اٹھایا گیا۔ اس وقت اپوزیشن کی کوشش یہ تھی کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال کو کس طرح خراب کیا جائے۔ اپوزیشن نے مہاوکاس اگھاڑی حکومت، مہاراشٹر اور ممبئی کو بدنام کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑا۔ راج بھون کے ذریعے متوازی حکومت بھی چلائی گئی۔


انہوں نے مزید کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت نے کورونا بحران میں دو سال گزارے لیکن ہماری حکومت نے اس عرصے میں بہتر کام کیا، جس کی عالمی ادارہ صحت سمیت کئی ممالک نے تعریف کی۔ اس کے باوجود اپوزیشن نے مہاوکاس اگھاڑی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے اپنی پوری طاقت استعمال کی۔ آخر کار ای ڈی حکومت ایک سازش کے تحت آ گئی اور اقتدار میں آتے ہی حکومت کے ایم ایل اے اور ایم پی کھل کر ہاتھ کاٹنے کی باتیں کرنے لگے، یہاں تک کہ پولیس اہلکاروں کو بھی دھمکیاں دی گئیں۔ پٹولے نے یہ بھی کہا کہ دادر میں گنیش اتسو کے دوران حکمراں پارٹی کے ایم ایل ایز نے گولی چلائی، لیکن ان میں سے کسی بھی واقعے میں حکمراں پارٹی کی غنڈہ گردی کو روکنے کے لیے کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔