تنخواہوں اور وظائف میں کٹوتی، تلنگانہ حکومت کا آرڈیننس

ہائی کورٹ کی طرف سے سوال اٹھائے جانے کے بعد ریاستی حکومت نے تلنگانہ ڈیزاسٹر اینڈ پبلک ہیلتھ ایمرجنسی (خصوصی قانون) آرڈیننس 2020 جاری کر دیا تاکہ ریاست میں تنخواہوں اور وظائف میں کٹوتی جاری رکھی جا سکے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدر آباد: وظائف میں کٹوتی پر تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے سوال اٹھائے جانے کے بعد ریاستی حکومت نے کل رات دیر گئے تلنگانہ ڈیزاسٹر اینڈ پبلک ہیلتھ ایمرجنسی (خصوصی قانون) آرڈیننس 2020 جاری کیا تاکہ ریاست میں تنخواہوں اور وظائف میں کٹوتی جاری رکھی جاسکے۔

اس آرڈیننس کے ذریعہ اس بات کا اشارہ دیا گیا ہے کہ آئندہ تین تا چار ماہ تک سرکاری ملازمین کو مکمل تنخواہیں نہیں ملیں گی۔ اس آرڈیننس کے ذریعہ حکومت 50 فیصد تک تنخواہیں اور وظائف میں کٹوتی کرسکتی ہے۔ اس قانون کا اطلاق ایسے تمام اداروں جیسے اسکولز، کالجز پر ہوگا جو ریاستی حکومت کے ماتحت ہیں۔


تلنگانہ حکومت کی طرف سے لائے گئے آرڈیننس کے مطابق کٹوتی کی گئی رقم کی ادائیگی، اس کو مؤخر کرنے کے اندرون 6 ماہ کی جاتی ہے تاہم حکومت نے اس آرڈیننس میں تبدیلی کی اور اس کی منظوری اسمبلی اور کونسل کے آئندہ سیشن میں لی جائے گی۔

پیر کو حکومت نے عدالت سے کہا کہ اس نے عدالت کی مداخلت کے بعد مہیا کی جانے والی 50 فیصد رقم کو 25 فیصد کر دیا ہے تاہم عدالت نے سوال کیا تھا کہ کس بنیاد پر وظائف کی کٹوتی کی جا رہی ہے۔ عدالت نے 17 جون تک اس خصوص میں وضاحت پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔