بچوں کی پٹائی کرنے والے خبردار! گوا کی ٹیچر کو ایک دن کی قید، 1.1 لاکھ کا جرمایہ

گوا کے پنجی شہر کے ایک پرائمری اسکول کی ٹیچر کو دو نابالغ بچیوں کی پٹائی کی پاداش میں ایک دن کی قید کی سزا سنائی گئی ہے اور 1.1 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم سنایا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پنجی: اسکولوں میں آئے دن بچوں کی پٹائی کرنے کے واقعات منظر عام پر آتے رہتے ہیں لیکن اگر بچوں یا والدین کی طرف سے ٹیچر کی شکایت کرنے پر ان کا کیا انجام ہو سکتا ہے یہ اس خبر سے واضح ہو جاتا ہے جس کے مطابق گوا کی ایک ٹیچر کو بچیوں کی پٹائی کرنے کی پاداش میں سزا سنا دی گئی ہے۔

بچوں کی عدالت نے گوا کے واسکو کی ایک پرائمری اسکول ٹیچر کو ایک دن کی قید کی سزا سنائی ہے۔ ٹیچر کا الزام ہے کہ انہوں نے دو نابالغ بہنوں کی پٹائی کی تھی۔ بچی کا قصور محض اتنا تھا کہ اس نے دوسری بچی کی بوتل سے پانی پی لیا تھا۔ عدالت نے جرمانہ کے طور پر 1.1 لاکھ روپے ادا کرنے کا بھی حکم سنایا ہے۔ جرمانہ کی رقم بچیوں کے نام پر بینک کھاتہ میں جمع کرائی جائے گی۔


متاثرہ بچیوں کے والد نے مڈگاؤں پولس اسٹیشن میں 28 مارچ کو شکایت درج کرائی تھی کہ ٹیچر نے ان کی دو بیٹیوں کو ڈنڈے سے پیٹا ہے۔ بچوں کی عدالت کی سربراہ وندنا تندولکر نے کہا کہ استغاثہ کے ٹھوس ثبوتوں کی بنیاد پر ٹیچر کا جرم ثابت ہو گیا۔ آئی پی سی کی دفعہ 324 کے تحت ٹیچر کو 10000 روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ ٹیچر اگر جرمانہ کی رقم ادا نہیں کرتی تو انہیں 6 مہینے تک جیل میں رہنا ہوگا۔

اس کے علاسہ گوا چلڈرنس ایکٹ کی دفعہ 8 (2) کے تحت انہیں ایک دن کی جیل کی سزا سنائی گئی ہے اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم سنایا گیا ہے۔ جرمایہ کی رقم متاثرہ بچیوں کے نام پر اس وقت تک کے لئے قومی بینک میں جمع رہے گی جب تک وہ بالغ نہیں ہو جاتیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔