تمل ناڈو کے کُوڈالور میں فیکٹری کے سیویج ٹینک میں دھماکہ، 20 افراد زخمی، 50 گھروں میں داخل ہوا کیمیکل والا پانی
حادثے کے بعد لوگوں میں کافی ناراضگی دیکھی گئی۔ انہوں نے کُوڈالور-چدمبرم شاہراہ پر سڑک جام کرکے مظاہرہ کیا اور فیکٹری انتظامیہ پر لاپروائی کا الزام لگاتے ہوئے فوری کارروائی کی مانگ کی۔

جمعرات کی صبح تمل ناڈو کے کُوڈالور ضلع میں SIPCOT صنعتی علاقے کے لائل سپر فیبرکس رنگائی فیکٹری میں سیویج ٹینک پھٹنے سے بڑا حادثہ ہوا۔ فیکٹری کے فضلا ٹریٹمنٹ پلانٹ (ای ٹی پی) ٹینک میں اچانک دھماکہ ہو گیا جس میں 20افراد زخمی ہو گئے۔ 6 لاکھ لیٹر والے اس ٹینک کے پھٹنے سے کیمیکل والا پانی باہر نکلا اور پاس کی کُوڈیکاڈو بستی میں پھیل گیا۔ اس سے 50 سے زیادہ گھروں میں پانی گھس گیا جس سے مقامی لوگ دہشت میں آ گئے۔
کیمیکل والے پانی کے رساؤ سے 20 سے زیادہ لوگوں کو قے، چکر اور آنکھوں میں جلن کی شکایتیں ہوئیں۔ کئی لوگ اس وقت سو رہے تھے، جب ان کے گھروں میں پانی داخل ہوا۔ متاثرہ لوگوں کو فوراً کُوڈالور سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ذرائع کے مطابق سبھی کی حالت خطرے سے باہر ہے لیکن علاج جاری ہے۔ اس حادثے سے صنعتی علاقوں میں تحفظ کے معاملے پر ایک بار پھر سوال کھڑے ہو گئے ہیں۔
حادثے کے بعد لوگوں میں کافی ناراضگی دیکھی گئی۔ لوگوں نے کُوڈالور-چدمبرم شاہراہ پر سڑک جام کرکے مظاہرہ کیا۔ انہوں نے فیکٹری انتظامیہ پر لاپروائی کا الزام لگایا اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ لوگوں نے اس معاملے کے مستقل حل کی بھی مانگ کی تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پہلے بھی فیکٹری سے کیمیکل کے رساؤ کی شکایتیں سامنے آئی تھیں لیکن کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
تمل ناڈو آلودگی کنٹرول بورڈ (ٹی این پی سی بی) اور مقامی انتظامیہ نے حادثے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ افسروں کا کہنا ہے کہ دھماکہ کی وجوہات اور ماحولیات پر اس کے اثرات کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ لائل سپر فیبرکس SIPCOT صنعتی علاقے میں کپڑا رنگائی کا کام کرتی ہے۔ اس طرح کے کارخانوں میں ای ٹی پی ٹینک کیمیکلز ویسٹ کی ٹریٹمنٹ کے لیے ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقل جانچ اور سخت نگرانی کی کمی سے ایسے حادثے ہوتے ہیں۔ پہلے بھی کُوڈالور میں کیمیکل رساؤ کے معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ جیسے 2017 میں ویلور کا کرومیم فیکٹری معاملہ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔