آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر اور کچھوچھہ شریف کے سجادہ نشین سید فخرالدین اشرف کا انتقال

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر اور امبیڈکر نگر کے ٹانڈہ میں واقع مشہور درگاہ کچھوچھہ شریف کے سجادہ نشین مولانا سید شاہ فخرالدین اشرف کا جمعرات (9 مارچ) کو انتقال ہو گیا، ان کی عمر 85 سال تھی

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ٹوئٹر</p></div>

تصویر بشکریہ ٹوئٹر

user

آس محمد کیف

ٹاندہ، امبیڈکر نگر: مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر اور امبیڈکر نگر کے ٹانڈہ میں واقع مشہور درگاہ کچھوچھہ شریف کے سجادہ نشین مولانا سید شاہ فخرالدین اشرف کا جمعرات (9 مارچ) کو انتقال ہو گیا، ان کی عمر 85 سال تھی۔ معلومات دیتے ہوئے سید شاہ فخرالدین اشرف کے بھتیجے سید رحمان فیضی نے بتایا کہ درگاہ مخدوم شریف کچھوچھہ کے سجادہ نشین سید شاہ فخرالدین اشرف نے جمعرات کی شام ساڑھے سات بجے کے قریب اپنے مالک حقی سے ملاقات کی۔

مولانا سید فخر الدین اشرف صوفی روایات کے علمبردار تھے اور وہ سید مخدوم شاہ جہانگیر اشرفی کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ سید فخر الدین صوفی روایات کو تقویت دے رہے تھے اور ہندوستانی مسلمانوں سے وابستہ مسائل پر ان کی صلاح کافی اہمت کی حامل تھی۔

سید شاہ فخرالدین اشرف طویل عرصے سے بیمار تھے، انہیں علاج کے لیے لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں علاج کے دوران ان کا انتقال ہو گیا۔ سجادہ نشین سید شاہ فخرالدین اشرف کی وفات کی خبر ملتے ہی ان کے چاہنے والوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ ان کے انتقال پر ملک بھر کی مختلف سیاسی جماعتوں کے لوگوں نے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سمیت دیگر رہنماؤں نے سید شاہ فخر الدین اشرف کے انتقال پر غم کا اظہار کیا ہے۔


سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ’’بہت افسوسناک! مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر، سجادہ نشین، کچھوچھہ شریف جناب سید فخرالدین اشرف کا انتقال، ناقابل تلافی نقصان! اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو سکون عطا فرمائے اور سوگوار خاندان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی طاقت دے۔ دلی خراج عقیدت!‘‘

درگاہ کے پیروکار اور سید فخرالدین اشرف کے قریبی اور یوپی حکومت میں سابق وزیر رام مورتی ورما نے کہا کہ سجادہ نشین مولانا سید شاہ فخر الدین اشرف کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ انتہائی افسوسناک ہے۔ خدا مرحوم کی روح کو سکون عطا فرمائے اور سوگوار خاندان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی طاقت دے۔ حضرت نے ہمیشہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی، محبت اور انسانیت کو فروغ دینے کی بات کی، ان کا عام لوگوں پر گہرا اثر تھا۔ ذاتی طور پر، انہوں نے ہمیشہ میری رہنمائی کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔