سبرامنیم سوامی رام سیتو معاملہ میں تین ماہ بعد عدالت کے سامنے آئیں: سپریم کورٹ

سبرامنیم سوامی نے جمعرات کو چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی سربراہی والی بنچ کے سامنے معاملے کا خصوصی طور پر ذکر کیا اور اس کی فوری سماعت کی درخواست کی تھی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے رام سیتو کو قدیم تاریخی یادگار قرار دینے سے متعلق عرضی پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر سبرامنیم سوامی کو تین ماہ بعد دوبارہ اس کے سامنے معاملہ اٹھانے کو کہا ہے۔ سوامی نے جمعرات کو چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی سربراہی والی بنچ کے سامنے معاملے کا خصوصی طور پر ذکر کیا اور اس کی فوری سماعت کی درخواست کی تھی۔

سبرامنیم سوامی کی درخواست پر عدالتِ اعظمی نے مرکزی حکومت سے حلف نامہ دائر کر کے اپنا موقف واضح کرنے کو کہا اور سوامی کو تین ماہ بعد اپیل کرنے کی ہدایت دی۔ سوامی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ رام سیتو کو قومی ورثہ قرار دینے کے معاملے میں مرکزی حکومت نے ابھی تک جواب نہیں دیا ہے۔


سوامی نے کہا کہ عدالت نے اس معاملے میں مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے لیکن برسوں بعد بھی حکومت نے اس کا جواب نہیں دیا۔ سوامی نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ رام سیتو لاکھوں ہندوؤں کے عقیدے سے منسلک ہے۔ اسے نہ توڑا جائے اور اسے قومی اثاثہ قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ سنہ 2008 میں اس وقت کی ترقی پسند اتحاد حکومت نے اس معاملے میں حلف نامہ داخل کر کے رام سیتو کو تو ڑ کر سیتو سمندرم پروجیکٹ پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھگوان رام کے وجود کے تعلق سے کوئی پختہ ثبوت دستیاب نہیں ہے۔ اس نے یہ بھی کہا تھا کہ رامائن محض افسانوی کہانی ہے ۔ یو پی اے حکومت کے اس حلف نامے پر کافی ہنگامہ ہوا تھا جس کے بعد آناً فاناً میں حکومت نے اپنا وہ حلف نامہ کورٹ سے واپس لے لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jan 2020, 5:45 PM