گجرات میں جھگیوں کے انہدام پر سپریم کورٹ کی عبوری روک

چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے درخواست گزاروں کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ کولن گونزالویز کے دلائل سننے کے بعد جھگیاں توڑنے پر روک لگا دی۔

سپریم کورٹ کی فائل تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ کی فائل تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو ایک عبوری حکم جاری کرتے ہوئے گجرات میں 5000 جھگیوں کو مسمار کرنے سے روک دیا۔ چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے درخواست گزاروں کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ کولن گونزالویز کے دلائل سننے کے بعد جھگیاں توڑنے پر روک لگا دی۔ بنچ نے گجرات حکومت کو کل تک حالات کو جوں کا توں برقرار رکھنے کی بھی ہدایت دی۔ عدالت عظمیٰ کل اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

بنچ نے اس معاملے میں مرکزی حکومت اور وزارت ریلوے کو نوٹس بھی جاری کئے ہیں اور ان سے جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔ سماعت کے دوران کولن گونزالویز نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ گجرات ہائی کورٹ نے 2016 میں کچی آبادیوں کو مسمار کرنے پر روک لگا دی تھی، لیکن اب اس نے پابندی ختم کر دی ہے، جس کے بعد حکومت نے کچی آبادیوں کو مسمار کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ درخواست گزاروں کی طرف سے بتایا گیا کہ ریاستی حکومت آج رات تک ان کچی آبادیوں کو مسمار کر دے گی، جس پر عدالت عظمیٰ نے روک لگانے کا عبوری حکم جاری کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔