یکساں سول کوڈ کے لیے اتراکھنڈ اور گجرات میں بنی کمیٹی کو سپریم کورٹ نے درست ٹھہرایا، چیلنج دینے والی عرضی خارج

عرضی دہندہ انوپ برنوال نے کہا تھا کہ یکساں سول کوڈ (یونیفارم سول کوڈ) ایک قومی ایشو ہے، اس پر ریاستوں کی طرف سے مطالعہ کے لیے کمیٹی تشکیل دینا ضروری نہیں۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے آج ایک اہم فیصلے میں اتراکھنڈ و گجرات میں یکساں سول کوڈ پر مطالعہ کے لیے تشکیل کمیٹی کو قانون کے مطابق قرار دیا ہے۔ دونوں ریاستی حکومتوں کے فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضی سپریم کورٹ میں داخل کی گئی تھی اور آج انھیں عدالت عظمیٰ نے خارج کرنے کا اعلان کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ کمیٹی کی تشکیل آئین سے ریاستی حکومتوں کو ملی طاقت کے دائرے میں آتا ہے۔ صرف کمیٹی کی تشکیل کو چیلنج پیش نہیں کیا جا سکتا۔

دراصل عرضی دہندہ انوپ برنوال نے کہا تھا کہ یکساں سول کوڈ (یونیفارم سول کوڈ) ایک قومی ایشو ہے۔ اس پر ریاستوں کی طرف سے مطالعہ کے لیے کمیٹی تشکیل دینا ضروری نہیں۔ حالانکہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے عرضی کو بے بنیاد ٹھہرا دیا۔ چیف جسٹس نے شادی اور گود لینے جیسے مسائل سے جڑے قوانین کی آئین کی ’کنکرنٹ لسٹ‘ میں ہونے کا حوالہ دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کنکرنٹ لسٹ کی انٹری 5 کو دیکھیے۔ آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ ریاستی حکومتوں کو اس موضوع پر قانون بنانے کا حق نہیں ہے۔ ویسے بھی ابھی صرف مطالعہ کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اسے چیلنج پیش کرنے کی کوئی بنیاد نہیں۔ دونوں ریاستی حکومتوں نے جو کیا ہے، وہ آئین کی دفعہ 162 کے تحت ریاستوں کو ملے اختیار کے تحت درست ہے۔‘‘


واضح رہے کہ اتراکھنڈ حکومت نے گزشتہ سال 27 مئی کو سپریم کورٹ کی سابق جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کی صدارت میں ایک ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کمیٹی کو ریاست میں یکساں سول کوڈ کے مطالعہ اور عمل آوری کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ کمیٹی مئی 2023 تک اپنی رپورٹ حکومت کو سونپ سکتی ہے۔ اس کمیٹی کی مدت کار مزید 6 ماہ کے لیے بڑھائی گئی تھی۔ اتراکھنڈ یکساں سول کوڈ کے تعلق سے یہ فیصلہ لینے والی پہلی ریاست ہے۔

دوسری طرف گزشتہ سال 29 اکتوبر کو گجرات اسمبلی انتخاب سے قبل ریاستی حکومت نے یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے کے بارے میں مطالعہ کرنے والی کمیٹی کو بنانے کا فیصلہ لیا تھا۔ گجرات کے علاوہ ہماچل پردیش اسمبلی انتخاب 2022 کی انتخابی مہم میں یکساں سول کوڈ بی جے پی کی تشہیر کا حصہ تھی۔ گزشتہ سال نومبر میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ بی جے پی یکساں سول کوڈ کو بحث کے بعد نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔