مغربی بنگال میں نہیں نکلے گی امت شاہ کی ’رتھ یاترا‘، سپریم کورٹ نے دیا جھٹکا

مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت کے خدشات کو مناسب ٹھہراتے ہوئے سپریم کورٹ نے بی جے پی کی ریاست میں مجوزہ رتھ یاترا کو اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ملک کی سب سے بڑی عدالت نے بی جے پی کو زبردست جھٹکا دیتے ہوئے مغربی بنگال میں رتھ یاترا نکالنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ کولکاتا ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف بی جے پی کی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ فی الحال ریاست میں رتھ یاترا کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت نے کہا کہ بی جے پی اگر چاہے تو ریاست میں اجلاس اور ریلیاں منعقد کر سکتی ہے۔ عدالت نے ممتا بنرجی حکومت کے خدشات کو واجب قرار دیتے ہوئے کہا کہ رتھ یاترا پر بنگال حکومت اور ریاستی پولس کی فکر بے بنیاد نہیں ہے۔

حالانکہ عدالت نے بی جے پی کو کچھ راحت بھی دی اور کہا کہ اگر پارٹی رتھ یاترا کا کوئی نیا منصوبہ پیش کرتی ہے تو اس پر نئے سرے سے غور کیا جا سکتا ہے۔ سماعت کے دوران مغربی بنگال پولس کی جانب سے دلیل دی گئی کہ بی جے پی کی عظیم الشان رتھ یاترا کو دیکھتے ہوئے کثیر تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں کی ضرورت پڑے گی جن کا انتظام کرنا ممکن نہیں ہے۔ مغربی بنگال پولس کے وکیل نے کہا کہ اگر بی جے پی کچھ اضلاع میں جلسے کرنا چاہے تو اس کی اجازت دی جا سکتی ہے لیکن اتنے وسیع پیمانہ پر رتھ یاترا اور ریلیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ مہینے کولکاتا ہائی کورٹ نے نظام قانون بگڑنے کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی صدر امت شاہ کی کوچ بہار سے مجوزہ ’رتھ یاترا‘ کو اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس سے قبل ریاست کی ممتا حکومت نے بھی فرقہ وارانہ کشیدگی کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے شاہ کی رتھ یاترا کو اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد بی جے پی نے پہلے کولکاتا ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔