دیوگھر ایئرپورٹ کیس: جھارکھنڈ حکومت کا ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج، منوج تیواری اور نشی کانت دوبے کو نوٹس

جھارکھنڈ حکومت نے دیوگھر ہوائی اڈہ کیس میں منوج تیواری اور نشی کانت دوبے کے خلاف ایف آئی آر ختم کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا، نوٹس جاری ہوا

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے دیوگھر ہوائی اڈہ معاملے میں بی جے پی اراکین پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور منوج تیواری کے خلاف ایف آئی آر رد کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج دینے والی جھارکھنڈ حکومت کی عرضی پر بدھ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ کی ڈویژن بنچ نے دونوں رہنماؤں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو بھی کچھ نکات پر جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت سے کہا کہ آئی پی سی کے تحت جرم، ایئر کرافٹ ایکٹ سے الگ ہے۔ اس میں ایئر کرافٹ ایکٹ نافذ نہیں ہوگا۔ ریاست کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ نے عام قانون (آئی پی سی) پر رائج خصوصی قانون (ایئر کرافٹ ایکٹ) کے اصول کو غلط طریقے سے طے کیا۔ آئی پی سی پروویژن ایئر کرافٹ ایکٹ، 1934 کی دفعہ 10 اور 11 کے تحت جرم سے الگ ہے۔ جب زندگی اور تحفظ کو خطرے میں ڈال کر ہوائی اڈے کے تحفظاتی ضابطے کی خلاف ورزی کی گئی ہو تو طیارہ ضابطہ آئی پی سی پر حاوی نہیں ہو سکتا۔


قابل ذکر ہے کہ منوج تیواری اور نشی کانت دوبے پر الزام ہے کہ انہوں نے ستمبر 2022 میں دیوگھر ہوائی اڈہ پر تحفظاتی قوانین کی خلاف ورزی کی۔ ساتھ ہی اے ٹی سی کو نجی طیارہ کو اُڑان بھرنے کی اجازت دینے کے لیے دھمکی دیتے ہوئے انہیں مجبور کیا۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایف آئی آر کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر آئی پی سی جرم نافذ نہیں ہوتے ہیں کیونکہ ایک خصوصی ضابطہ یعنی ایئر کرافٹ ایکٹ 1934 ہے۔ اس کے علاوہ یہ رائے دی گئی کہ ایف آئی آر قائم رکھنے کے قابل نہیں ہے کیونکہ ضابطہ کی دفعہ 12 بی کے مطابق صرف ڈی جی سی اے کو شکایت کی جاسکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔