سپریم کورٹ نے بی جے پی لیڈر کو وزارتی عہدہ سے کیا برخاست

منی پور کے وزیر اور بی جے پی لیڈر تھوناجم شیام کمار کو سپریم کورٹ نے فوری اثر سے وزارتی عہدہ سے برخاست کر دیا ہے۔ ساتھ ہی ان کے اسمبلی میں داخل ہونے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے منی پور میں بی جے پی کو زبردست دھچکا دیتے ہوئے اس کے ایک وزیر کو فوری اثر سے برخاست کر دیا ہے۔ اتنا ہی نہیں اس لیڈر کو ریاستی اسمبلی میں داخل ہونے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ معاملہ تھوناجم شیام کمار کے ساتھ پیش آیا ہے جو کہ منی پور میں کانگریس کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے لیکن بعد میں بی جے پی کا دامن تھام لیا تھا۔ بی جے پی نے انھیں ریاست میں وزارتی عہدہ بھی دے دیا تھا۔ وہ وزیر برائے جنگلات بنائے گئے تھے اور اس کے خلاف کانگریس کے کچھ اراکین اسمبلی نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

بی جے پی وزیر کے خلاف سپریم کورٹ کے ذریعہ اٹھائے گئے اس فیصلہ کو تاریخی قرار دیا جا رہا ہے اور اسے ہندوستانی عدلیہ کے اہم فیصلوں میں سے ایک شمار کیا جا رہا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے یہ سخت فیصلہ اس لیے سنایا کیونکہ منی پور اسمبلی کے اسپیکر کو سخت ہدایت دیئے جانے کے باوجود وہ اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں لے رہے تھے۔ اسپیکر کھیم چند سنگھ کو ہدایت دیتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ وہ چار ہفتوں میں وزیر کی نااہلی پر فیصلہ لیں، لیکن انھوں نے اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا۔ بالآخر سپریم کورٹ نے آرٹیکل 142 کے تحت اپنے خصوصی اختیار کا استعمال کرتے ہوئے تھوناجم شیام کمار کو وزیر کے عہدہ سے ہٹانے کا فیصلہ سنا دیا۔


یہ فیصلہ جسٹس آر ایف نریمن کی بنچ نے سنایا ہے جس کی کافی تعریف ہو رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسپیکر کے ذریعہ بی جے پی لیڈر کے خلاف سخت قدم نہیں اٹھائے جانے سے ناراض ہو کر انھوں نے عدالت کے ذریعہ کارروائی کیے جانے کا عزم کیا اور پھر آئین کی دفعہ 142 کے تحت ملے اختیارات کا استعمال کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ 21 جنوری کو دل بدل قانون کے تحت فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے منی پور اسپیکر سے کہا تھا کہ وہ تھوناجم شیام کمار کی نااہلی سے متعلق چار ہفتہ میں فیصلہ لیں۔ اس دوران اسمبلی اسپیکر نے کوئی قدم نہیں اٹھایا تو کانگریس اراکین اسمبلی فیض الرحیم اور کے. میگھ چندر نے وزیر کو نااہل ٹھہرائے جانے کے لیے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کانگریس کا دامن چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے شیام کمار کے خلاف 2017 سے لے کر اب تک تقریباً 13 عرضیاں داخل کی گئی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */