سپریم کورٹ نے ترون تیج پال کو راحت دینے سے کیا انکار، 6 مہینے میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم
سال 2013 میں ترون پر ان کے ہی دفتر میں کام کرنے والی ایک خاتون ملازم نے عصمت دری کا الزام عائد کیا تھا۔ خاتون ملازم کا کہنا تھا کہ گوا کے ایک ہوٹل کی لفٹ میں دو بار اس کے ساتھ عصمت دری کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ نے پیر کو صحافی ترون تیج پال کی عرضی کو خارج کر دیا، جس میں انھوں نے ذیلی عدالت کے ذریعہ ان کے خلاف لگائے گئے جنسی استحصال کے الزامات کو رَد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ترون تیج پال نے ذیلی عدالت کے حکم کو چیلنج پیش کرتے ہوئے اعلیٰ عدالت کا رخ کیا تھا جس نے تیج پال کے خلاف عصمت دری، استحصال سمیت دیگر دفعات میں الزامات طے کیے تھے۔
ایک سابق جونیئر خاتون ملازم نے تہلکہ کے بانی پر 2013 میں گوا میں ان کے ذریعہ منعقد ایک تقریب تھنک فیسٹ کے دوران عصمت دری کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ سال 2017 میں گوا کی ذیلی عدالت نے ترون پر عصمت دری اور جنسی استحصال سمیت کئی دیگر دفعات کے تحت الزامات طے کیے تھے۔ ترون تیج پال نے ذیلی عدالت کے اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
واضح رہے کہ ترون تیج پال تہلکہ رسالہ کے ایڈیٹر اِن چیف رہ چکے ہیں۔ سال 2013 میں ترون پر ان کے ہی دفتر میں کام کرنے والی ایک خاتون ملازم نے عصمت دری کا الزام لگایا تھا۔ خاتون ملازم نے کہا تھا کہ گوا میں تہلکہ کے تھنک فیسٹ کے دوران تیج پال نے ایک فائیو اسٹار ہوٹ کی لفٹ میں دو بار اس کے ساتھ عصمت دری کی تھی۔
اس وقت ترون نے اپنے اوپر لگائے گئے اس طرح کے الزامات کو خارج کیا تھا۔ عدالت کے ذریعہ تیج پال کی پیشگی ضمانت عرضی خارج کیے جانے کے بعد کرائم برانچ کی ٹیم نے انھیں 30 نومبر 2013 کو گرفتار کیا تھا۔ ترون تیج پال 2014 سے ضمانت پر چل رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔