اناؤ آبروریزی سے منسلک سبھی معاملے دہلی کی عدالت میں منتقل

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے سبھی معاملوں کو دہلی کی عدالت میں منتقل کرنے اور اس کی سماعت روز مرہ کی بنیاد پر45 دنوں کے اندر مکمل کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے اناؤ آبروریزی معاملے سے منسلک سبھی معاملے دہلی کی عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے آبروریزی کی شکار کار کے ٹرک سے ہوئی ٹکر کی جانچ پوری کرنے کے لے مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کو آج سات دنوں کا وقت دیا گیا۔ عدالت نے سبھی معاملوں کو دہلی کی عدالت میں منتقل کرنے اور اس کی سماعت روز مرہ کی بنیاد پر45 دنوں کے اندر مکمل کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

اس سے پہلے بنچ نے کہا تھا کہ وہ اناؤ آبروریزی متاثرہ کے معاملے کو اترپردیش سے دہلی منتقل کیے جانے اور متاثرہ اور اس کے اہل خانہ کو امدادی رقومات ادا کرنے کے سلسلے میں جمعرات کو ہی فیصلہ سنائے گی۔ اعلی عدالت نے اناؤ آبروریزی معاملے میں سی بی آئی، سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ اور عدالت کے مشیر وی گری کی تفصیلی دلیلیں سنیں۔


سالیسیٹر جنرل نے متاثرہ کا خط چیف جسٹس تک پہنچنے میں ہوئی تاخیر پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں ہر مہینے 5000 سے زیادہ مفاد عامہ کی عرضیاں ملتی ہیں۔ اس ماہ ہمیں 6900 ایسے خط ملے ہیں اور ہم متاثرہ کا نام نہیں جانتے تھے۔‘‘

تشار مہتہ نے عدالت کو چار ایف آئی آر کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے ملزموں کے بارے میں جانکاری دی، متاثرہ اور ملزموں کی جانب سے دائر کیے گئے معاملوں کے بارے میں بھی بتایا ۔


اس کے بعد جسٹس گوگوئی نے سالیسیٹر جنرل سے پوچھا کہ متاثرہ کے ساتھ ہوئے حادثے کی جانچ میں سی بی آئی کو کتنا وقت لگے گا۔ اس کے جواب میں تشار مہتہ نے کہا کہ ’’میں اطلاع دوں گا۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ سی بی آئی نے تین معاملوں میں چارج شیٹ داخل کر دی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔