گجرات کے وزیر کا انتخاب منسوخ کئے جانے کے فیصلے پر سپریم کورٹ کی روک

جیت کا نمبر ان پوسٹل ووٹوں کی تعداد سے کم تھا لیکن یہ جج کو طے کرنا چاہئے تھا کہ کیا انتخابی نتائج ان ووٹوں کی وجہ سے متاثر ہوئے تھے یا نہیں؟

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سپریم کورٹ نے ہیراپھیری کی بنیاد پر گجرات کے قدآور لیڈر اور تعلیم و قانون کے وزیر بھوپندر سنگھ چوڈاسما کا انتخاب منسوخ کئے جانے کے ہائی کورٹ کے فیصلے پر جمعہ کو روک لگا دی۔

جج ایم شانتن گودر اور جج آر سبھاش ریڈی پر مشتمل بنچ نے عرضی گزار کی طرف سے سینئر وکیل ہریش سالوے اور نیرج کشن کول اور چوڈاسما کے خلاف الیکشن لڑنے والے کانگریس کے امیدوار اشون راٹھوڑ کی طرف سے سینئر وکیل کپل سبل کے دلائل سننے کے بعد گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی۔ عدالت نے راٹھوڑ کو نوٹس بھی جاری کیا۔


سماعت کی شروعات میں کول نے کہاکہ ان کے موکل کا انتخاب بدانتظامی اور ہیراپھیری کی بنیاد پر منسوخ کیا گیا ہے کیونکہ 429پوسٹل بیلٹ کی گنتی نہیں ہوئی ہے اور یہ تعداد جیت کے اعدادو شمار سے زیادہ تھی۔ اس کے بعد سالوے نے جرح شروع کی اور کہاکہ عرضی گزار کی طرف بدانتظامی کئے جانے کی بات اندازہ کے طورپر کہی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس امیدوار کی انتخابی عرضی صرف اندازوں کی بنیاد پر دائر کی گئی تھی۔

انہوں نے کہاکہ اگر کسی طرح کے غلط کاری کی حالت ہے تو جج کو ان 429 ووٹوں کو منگوا کر یہ فیصلہ کرنا چاہئے تھا کہ یہ ووٹ ضابطوں کے تحت خارج ہوئے تھے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ اعتراف کرتے ہیں کہ جیت کا نمبر ان پوسٹل ووٹوں کی تعداد سے کم تھا لیکن یہ جج کو طے کرنا چاہئے تھا کہ کیا انتخابی نتائج ان ووٹوں کی وجہ سے متاثر ہوئے تھے یا نہیں؟


سبل نے عدالت کو ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک نہ لگانے کی عدالت سے درخواست کی لیکن عدالت عظمی نے کہاکہ وہ اس طرح کے معاملات میں متعدد مواقع پرعبوری روک لگا چکی ہے۔ اتناکہہ کر عدالت نے ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی اور مدعاعلیہ کانگریس امیدوار کو نوٹس جاری کیا۔

ہائی کورٹ نے کانگریس کے امیدوار اشون راٹھوڑ کی عرضی پر گزشتہ منگل کو ہی چوڈاسما کا انتخاب منسوخ کردیا تھا۔ ہائی کورٹ نے انہیں 2017میں انتخابات میں بدانتظامی اور ہیرپھیر کرنے کا قصوروار قرار دیا ہے۔ کانگریس کے امیدوار نے دھولکا اسمبلی سیٹ پر بی جے پی کے لیڈر بھوپندر سنگھ چوڈاسما کے انتخاب کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔


چوڈاسما نے 2017 کے گجرات اسمبلی انتخابات میں 327ووٹوں کے معمولی فرق سے جیت حاصل کی تھی۔ انتخابی عرضی میں الزام لگایا گیا تھا کہ بھوپندر نے انتخابی عمل کے مختلف مرحلوں میں، خاص طورپر ووٹوں کی گنتی کے وقت بدانتظامی اور اصولو ں کی خلاف ورزی کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔