بابری مسجد-رام مندر کیس: سپریم کورٹ نے براہ راست نشریہ کی اجازت دینے سے کیا اِنکار

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے جب سشیل کمار جین سے پوچھا کہ وہ اپنے دعوے کو ثابت کریں، تو انہوں نے دلیل دی کہ یہ معاملہ رام جنم بھومی کے اندرونی حصے تک محدود ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بابری مسجد-رام جنم بھومی قضیہ کی سماعت کا لائیو آڈیو ریکارڈنگ کی اجازت دینے سے آج یعنی منگل کو انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ اس معاملہ کی آج سماعت کر رہی ہے۔ اس بنچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس ایس اے بوب ڈے، جسٹس ڈی وائی. چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس اےنذیر شامل ہیں۔

عدالت میں سماعت کے دوران اس معاملہ کا ایک فریق نرموہی اکھاڑا نے بتایا کہ متنازع مقام پر اس کا قبضہ ہے اور وہ زمانے سے اس کا انتظام اور رام للّا کی پوجا کر رہا ہے۔ نرموہی اکھاڑا کے وکیل سشیل کمار جین نے عدالت کو بتایا کہ رام کی جائے پیدائش پر ہمیشہ سے اس کا قبضہ رہا ہے۔ وہ لوگ یہاں پربھگوان رام کی عبادت اور جنم استھان کا انتظام کرتے ہیں، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے جب سشیل کمار جین سے کہا کہ وہ اپنے دعوے کو ثابت کریں، تو انہوں نے دلیل دی کہ یہ معاملہ رام جنم بھومی کے اندرونی حصے تک محدود ہے۔


قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس ایف ایم آئی خلیف اللہ کی قیادت میں قائم تین ارکان کی کمیٹی کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد عدالت نے دو اگست کو آج یعنی چھ اگست سے لگاتار سماعت کرنے کا فیصلہ لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Aug 2019, 3:10 PM