طلاق ثلاثہ: سرکاری موقف عدالتی فیصلہ کی روح کے خلاف

ایک مرتبہ جس مقام پر مسجد بن جاتی ہے وہاں پر ہمیشہ مسجد ہی رہتی ہے: بورڈ کا موقف

تصویرمسلم پرسنل لاء بورڈ کے ٹوئٹر ہینڈل سے لی گئی ہے
تصویرمسلم پرسنل لاء بورڈ کے ٹوئٹر ہینڈل سے لی گئی ہے
user

یو این آئی

حیدرآباد: مسلم پرسنل لا ءکے تعلق سے مرکزی حکومت کا موقف عدالتی فیصلہ کی روح کے خلاف ہے اور وہ ایسے متعلقہ امور میں مداخلت کرنا چاہتی ہے جس کی ضمانت دستور ہند میں دی گئی ہے۔

اس خیال کا اظہار آج یہاں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سہ روزہ اجلاس کے دوسرے دن بورڈ کےجنرل سکریٹری مولانا ولی رحمانی نے اپنی رپورٹ میں کیا ۔رپورٹ میں طلاق ثلاثہ کے مسئلہ پر مسلم پرسنل لاء کو درپیش خطرہ پر تشویش ظاہر کی گئی۔ انہوں نے مسلم طبقہ کے ساتھ ساتھ قانون کی حکمرانی کے مختلف امور کا احاطہ کیا اور بورڈ کی طرف سے اس بل کی منظوری کو روکنے کے لئے حکمت عملی کی تدوین کے لئے تجاویز طلب کیں۔

تصویرمسلم پرسنل لاء بورڈ کے ٹوئٹر ہینڈل سے لی گئی ہے
تصویرمسلم پرسنل لاء بورڈ کے ٹوئٹر ہینڈل سے لی گئی ہے

عدالت عظمیٰ میں بابری مسجد کے مسئلہ پر جاری قانونی لڑائی کی تفصیلات پیش کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ اراضی کی ملکیت کا ہے نہ کہ عقیدہ یا آستھا کا ۔ اس سلسلہ میں درکار دستاویزات پہلے ہی عدالت میں پیش کئے جا چکے ہیں۔ عدالت کا ایک احساس یہ بھی ہے کہ بعض دستاویزات کا ہنوز ترجمہ نہیں کیا گیا ہے۔ دوسری طرف بورڈ کا موقف بدستور یہ ہے کہ ایک مرتبہ جس مقام پر مسجد بن جاتی ہے وہاں پر ہمیشہ مسجد ہی رہتی ہے۔

مولانا نے کسی کا نام لئے بغیر الزام لگایا کہ بعض عناصر بابری مسجد کے مسئلہ پر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ بورڈ منصفانہ اور مساوی احترام کی بنیاد پر مذاکرات کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے ملک کی ذیلی اور اعلیٰ عدالتوں میں زیر التواء مختلف معاملات کا حوالہ بھی دیا۔

تصویرمسلم پرسنل لاء بورڈ کے ٹوئٹر ہینڈل سے لی گئی ہے
تصویرمسلم پرسنل لاء بورڈ کے ٹوئٹر ہینڈل سے لی گئی ہے

حیدرآباد کے پلینری سیشن کو تاریخی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک اہم مرحلہ پریہ سیشن ہورہا ہے کیونکہ مسلم طبقہ کو بیشتر مسائل پر حکومت سے تصادم کا سامنا ہے۔ سماجی اصلاحات کے مسئلہ پر رپورٹ میں کہا گیا کہ بورڈ کی جانب سے مسلم طبقہ میں بڑے پیمانہ پر بیداری مہم چلائی گئی جسے تحفظ شریعت و اصلاح معاشرہ کا نام دیا گیا تھا۔

اس رپورٹ میں دیگر 11 مسائل کی بھی نشاندہی کی گئی جس کی منظوری گزشتہ شب ورکنگ کمیٹی نے ایجنڈہ کے طور پر دی ہے۔ اس میں ماڈل نکاح نامہ‘ طلاق ثلاثہ اور مالیاتی سال 2018-19کے مالیاتی بجٹ بھی شامل ہیں۔

مولانا رابع حسنی ندوی صدر کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ نے صدارت کی۔ اس اجلاس میں 500 سے زائد ارکان اور مندوبین نے حصہ لیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ بورڈ کے جاری اجلاس میں بیشتر ارکان نے مولانا سلمان ندوی کے تازہ موقف کی سخت مخالفت کی اور ان کے خلاف سخت تادیبی کاروائی پر زور دیا۔ اس سلسلہ میں پلینری اجلاس میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔