شہریت ترمیمی بل منظور ہونے پر سونیا گاندھی کا رد عمل ’آج آئینی تاریخ کا سیاہ دن‘

شہریت ترمیمی بل کے راجیہ سبھا سے منظور ہونے پر سونیا گاندھی نے کہا ’’آج ملک کی آئینی تاریخ کا سیاہ دن ہے اور یہ بل ہندوستان کی اس سوچ کے خلاف ہے جس کے لئے قوم کے معماروں نے جنگ لڑی تھی‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے راجیہ سبھا سے شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد کہا ہے کہ آج ہندوستان کی آئینی تاریخ کا ’سیاہ دن‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل ہندوستان کی اس سوچ کے لئے چیلنج ہے جس کے لئے قوم کے معماروں نے جدوجہد کی تھی۔

شہریت ترمیمی بل کی بدھ کے روز راجیہ سبھا سے منظوری کے بعد سونیا گاندھی نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے، ’’شہریت ترمیمی بل کی منظوری تنگ نظری اور سخت گیر قوتوں کی ہندوستان کی کثیر جہتی تصویر پر فتح کے مترادف ہے۔‘‘


انہوں نے کہا، ’’یہ بل ہندوستان کے اس نظریہ کے لئے ایک بنیادی چیلنج ہے جس کے لئے ہماری قوم کے معماروں نے جنگ لڑی تھی۔ اب اس کی جگہ ایک ہنگامہ خیز، منحرف اور منقسم ہندوستان تشکیل پائے گا جہاں مذہب قومیت کی شناخت ہوگا۔‘‘

سونیا گاندھی نے کہا، ہم ایک ایسی قوم ہیں جس نے تاریخی طور پر تمام اقوام اور تمام عقائد کے مظلوموں کو پناہ اور تحفظ دیا ہے۔ ہم ایک قابل فخر قوم ہیں جو چند لوگوں کی تخریب کاریوں سے کبھی بکھر نہیں سکتی، کیوں کہ ہم ہمیشہ اس خیال پر قائم ہیں کہ آزاد ہندوستان تب ہی آزاد رہ سکتا ہے جب اس کے عوام آزاد ہوں گے، ان کی آواز سنی جائے گی اور ہمارے ادارے، ہماری حکومتیں اور ہماری سیاسی قوتیں اس ملک کے شہریوں کے ناگزیر حقوق کے حصول کے لئے خود کو وقف کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ اس بل کو ایسے وقت میں مسلط کیا گیا ہے جب ملک اور پوری دنیا مہاتما گاندھی کی 150 ویں سالگرہ منارہی ہے۔ پریشانی کے اس لمحے میں، میں کانگریس پارٹی کے عزم کا اعادہ کرنا چاہوں گی کہ بی جے پی کے خطرناک تقسیم کرنے والے اور پولرائزنگ ایجنڈے کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی


واضح رہے کہ راجیہ سبھا سے بدھ کے روز شہریت ترمیمی بل منظور کیا گیا ہے۔ اس بل کے حق میں 125 ووٹ ڈالے گئے جبکہ مخالفت میں 105 ووٹ پڑے۔ اب یہ بل صدر کے پاس بھیجا جائے گا۔ صدر کی منظوری کے بعد یہ بل قانون کی شکل اختیار کرے گا۔

قبل ازیں، لوک سبھا نے پیر کی شب اس بل کو منظوری دے دی تھی۔ اس بل کے ذریعے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے ہجرت کر کے ہندوستان آنے والے ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہندوستانی شہریت پانے کے حقدار ہوں گے جبکہ مسلمانوں کو اس سے استثنی رکھا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 11 Dec 2019, 10:51 PM