حیدرآباد: اعتکاف کرنے والوں سے مساجد پُر رونق

ان اعتکاف کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ عبادت اور ریاضت کے ذریعہ وہ اپنے میں تقوی اور پرہیزگاری کا عنصر پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: شہر حیدرآباد کی بیشتر مساجد میں ماہ مقدس رمضان المبارک کے تیسرے دہے کے آغاز کے ساتھ ہی روح پرور اور رونق افروز نظارے دیکھے جا رہے ہیں، کیونکہ نوجوانوں کی بڑی تعداد نے اس”دوزخ سے نجات کے عشرہ“ کے آغاز کے ساتھ ہی خالق ارض وسماں کو منانے اور قرب الہی حاصل کرنے کے لئے کمر کس لی ہے۔

شہر کی مساجد میں بڑی تعداد میں نوجوان اعتکاف میں ہیں۔ حالیہ برسوں میں نوجوانوں میں اس رجحان میں بڑی تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے جو ان کی دینی شعور اور آگہی کا ثبوت ہے۔ کاروبار زندگی کی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے افراد خاندان، معاشرہ کے حقوق کی ادائیگی سے عہدہ بر ہوتے ہوئے بھی وصال یار اور قرب الٰہی کی منزل کو اس اعتکاف کے ذریعہ پانے کی جستجو اور تڑپ میں یہ نوجوان مصروف نظر آرہے ہیں۔


اعتکاف ایک محدود مدت کے لئے خلوت گزیں ہو کر اللہ کے ساتھ اپنے تعلقِ بندگی کی تجدید کرنے کا دوسرا نام ہے، اپنے قلب کو آلائش نفسانی سے علیحدہ کر کے اپنے خالق و مالک کے ذکر سے اپنے دل کی دنیا آباد کرنے کی تک ودو میں یہ نوجوان مصروف ہیں۔ اس دوران ان کا قرآن مجید سے شغف بڑھ گیا ہے۔ذکر و اذکار اور قرآن فہمی کے نظارے اس عشرے میں مساجد میں عام ہوگئے ہیں۔ ان اعتکاف کرنے والوں کے لئے مساجد میں علحدہ انتظام کیا گیا ہے۔

شہر حیدرآباد کی مکہ مسجد کے بشمول دیگر مساجد میں بڑی تعداد میں اعتکاف کرنے والے موجود ہیں۔علما کا کہنا ہے کہ اعتکاف عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ٹھہر جانے اور خود کو روک لینے کے ہیں۔ شریعت اسلامی کی اصطلاح میں اعتکاف رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں عبادت کی غرض سے مسجد میں ٹھہرے رہنے کو کہتے ہیں۔


نوجوانوں میں حالیہ برسوں میں اعتکاف سے متعلق کافی رجحان بڑھ گیا ہے۔ مساجد اعتکاف کرنے والوں سے کافی پُررونق ہوگئی ہیں۔ ان اعتکاف کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ عبادات، ریاضت کے ذریعہ وہ اپنے میں تقوی اور پرہیزگاری کا عنصر پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مساجد میں ہی وہ سحری اور افطار کر رہے ہیں اور تمام نمازوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ درود و استغفار اور دیگر اذکار میں مصروف ہیں۔ ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اعتکاف کے ذریعہ وہ خود میں تبدیلی لانے کے خواہشمند ہیں۔ ان نوجوانوں میں بعض ایسے نوجوان بھی ہیں جو پہلی مرتبہ اعتکاف کر رہے ہیں۔

ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس عمل سے اُخروی زندگی کو سنوارنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہ نوجوان کافی پُرجوش نظر آرہے ہیں۔ پرانے شہر حیدرآباد کی تمام مساجد میں نوجوانوں کی بڑی تعداد اعتکاف میں ہے۔ اس سال ان اعتکاف کرنے والے نوجوانوں کے لئے مختلف تربیتی پروگرام بھی منعقد کیے جارہے ہیں تاکہ نہ صرف وہ دینی شعور سے آگہی حاصل کرسکیں بلکہ دین کی بنیادی باتیں بھی سیکھ کر عمل کرسکیں اور دوسروں تک ان کو پہنچانے کا ذریعہ بھی بنیں۔ ساتھ ہی نوجوانوں کو غسل کے فرائض، نماز، دینی مسائل سے بھی واقف کروایا جارہا ہے۔


علما یہ ذمہ داری بخوبی ادا کر رہے ہیں۔ مولانا انوار احمد نائب شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ نے بتایا کہ اعتکاف کی کافی فضیلت آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں کے مقابلہ مکہ مسجد میں اعتکاف کرنے والوں کی تعداد میں بتدریج کمی آئی ہے، گزشتہ برسوں کے دوران تقریباً 200 تا 300 افراد مکہ مسجد میں رمضان کے آخری دہے میں اعتکاف کیا کرتے تھے تاہم گزشتہ چند برسوں کے دوران یہ تعداد بتدریج گھٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر علاقہ کی مسجد میں دو یاتین افراد اعتکاف میں ضرور ہیں۔ مولانا انوار احمد نے کہا کہ جاریہ سال مسجد گل بانو میں ایک ماہی اعتکاف کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔