تو کیا مہاراشٹر میں نہیں بنے گی بی جے پی حکومت؟

ہریانہ میں جےجے پی کی حمایت سے بی جے پی کی حکومت بنی ہے، بی جے پی کے پاس اکثریت نہیں تھی، جے جے پی سپریمو دشینت چوٹالہ کے والد اجے چوٹالہ جیل میں ہیں، اسی بات کا ذکر سنجے راوت نے اپنے بیان میں کیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں اب تک حکومت کا قیام نہیں ہو پایا ہے، اسمبلی انتخابات کے نتائج کو آئے ہوئے پانچ دن گزر چکے ہیں، خبروں کے مطابق شیوسینا سی ایم عہدے اور حکومت میں نصف حصے داری پر اڑی ہوئی ہے، شیوسینا کی جانب سے ایک بار پھر بڑا بیان آیا ہے، شیوسینا کے رہنما سنجے راوت نے براہ راست بی جے پی پر حملہ بولا ہے، انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں کوئی دشینت نہیں ہے، جس کے والد جیل میں ہوں، راوت نے کہا کہ ہمارے پاس متبادل موجود ہے۔


غور طلب ہے کہ ہریانہ میں جے جے پی کی حمایت سے بی جے پی کی حکومت بنی ہے، بی جے پی کے پاس اکثریت نہیں تھی، جے جے پی سپریمو دشینت چوٹالہ کے والد اجے چوٹالہ جیل میں ہیں، اسی بات کا ذکر سنجے راوت نے اپنے بیان میں کیا ہے۔ جے جے پی کے ذریعے بی جے پی کو حمایت دینے پر یہ کہا جا رہا ہے کہ دشینت کے والد اجے چوٹالہ جیل میں ہیں اور ان کی اس مجبوری نے بی جے پی کو حمایت دینے پر مجبور کیا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ روز پیر کو بھی شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے بیان دیا تھا، انہوں نے این سی پی کے ذریعے حمایت دینے کی خبروں پر کہا تھا کہ اس پر ابھی غور نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی اس پر کچھ بھی کہنا جلد بازی ہوگی، حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ سیاست میں سب کچھ ممکن ہے۔ سنجے راوت نے کہا کہ ہم سب رام پر یقین رکھتے ہیں تو رام کی طرح جان جائے پر ’وچن‘ نہ جائے کی پالیسی اپنانی چاہیے۔ انتخابی نتائج آنے کے بعد سے ہی شیوسینا نے صاف کر دیا تھا کہ بی جے پی صدر امت شاہ سے جو معاہدہ ہوا تھا انہیں شرائط پر حکومت کا قیام عمل میں آئے گا۔


خبروں کے مطابق 50-50 فارمولے پر بی جے پی اور شیوسینا میں اتحاد ہوا تھا، اس کا مطلب یہ ہے کہ انتخابات کے نتائج کے بعد اب اگر حکومت بنتی ہے تو اس میں شیوسینا کی 50 فی صد حصہ داری ہوگی، یعنی کابینہ میں شیوسینا کے 50 فیصد وزیر ہوں گے، اس کے ساتھ ہی یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر ڈھائی ڈھائی سال کے لئے رضامندی بنی تھی۔ یہی وجہ کہ شیوسینا آج بی جے پی کو ان وعدوں کی یاد دہانی کر رہی ہے جس کا وعدہ انہوں نے انتخابات سے قبل کیا تھا، وہیں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی اب شیو سینا سے کیے گئے اپنے وعدے سے منحراف ہو رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔