شرد پوار راج ٹھاکرے پر جم کر برسے، مہاراشٹر میں سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش

مہنگائی، بیروزگاری اس قدر بڑھ جانے کے بعد بھی اگر کسی سیاسی پارٹی کا لیڈر ان کے بارے میں ایک لفظ نہیں بولتا ہے تو اس کا کیا مطلب سمجھا جائے؟

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

آپ مجھے ملحد کہتے ہیں، لیکن میں آپ کی طرح اپنے مذہب کی نمائش نہیں کرتا۔یہ بارامتی کے لوگوں سے جاکر پوچھئے۔ ہمارا ایک ہی ٹھکانہ ہے، ایک ہی مندر ہے لیکن ہم اس کی تشہیر یا اس کا جشن نہیں مناتے۔ میرے سامنے پربودھن کر ٹھاکرے کا آدرش ہے۔ پربودھن کر ٹھاکرے نے مذہب کے نام پربازار چلانے والوں پرجم کر تنقید کی ہے۔ ناجائز فائد ہ حاصل کرنے والوں کو بے نقاب کرنے کا درس دیا ہے۔ ہم تمام لوگ پربودھن کر ٹھاکرے کا مطالعہ کرتے ہیں لیکن ان کے خاندان کے لوگ بھی ان کا مطالعہ کریں، یہ ضروری نہیں ہے۔ یہ باتیں آج یہاں این سی پی کے قومی صدر شردپوار نے راج ٹھاکرے کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کہی ہیں۔واضح رہے کہ راج ٹھاکرے نے کل تھانے میں شردپوارپرسنگین الزامات عائد کئے تھے، جس کی شردپوارنےمیڈیا کے روبرو وضاحت کی ہے۔

شردپوار نے کہا کہ اگر کوئی شخص سال چھ ماہ میں ایک بار کوئی بیان دے رہا ہے تو اسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں۔ لیکن چونکہ صحافیوں نے سوال کیا ہے، اس لئے میں اپناموقف واضح کررہا ہوں۔


شردپوار نے راج ٹھاکرے کا نام لئے بغیر کہا کہ میرے بارے میں کہاجاتا ہے کہ میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا نام نہیں لیتا ہوں۔ لیکن دو ہی روزقبل میں امراؤتی میں تھا۔وہاں پر میں نے جو تقریر کی تھی وہ پوری تقریر سنئے۔چھترپتی شیواجی مہاراج پر میں نے تقریباً 25منٹ بات کی۔ کیونکہ مجھے روزآنہ صبح جلداٹھ کر اخبارات پڑھنے کی عادت ہے، اس کے لئے مجھے جلد اٹھنا پڑتا ہے۔ اگرکوئی اخبارات میں جو لکھا ہوا ہے اس کو نہ پڑھتے ہوئے کوئی محض بیان بازی کررہا ہو تو میں اس کو دوش نہیں دونگا۔

شردپوار نے کہا کہ پھلے، ساہو وامبیڈکر کا بھی ذکر کیاجاتا ہے، جس کا مجھے فخر ہے۔ لیکن اسی کے ساتھ یہ بات بھی معلوم ہونی چاہئے کہ اس ریاست میں چھترپتی شیواجی مہاراج پر پہلی نظم مہاتماجیوتی با پھلے نے کہی تھی۔ ان تینوں کا تذکرہ کرنا گویا شیوچھترپتی کے نظریات کوبیان کرنے جیسا ہے۔


شردپوار نے کہا کہ میں نے پرندرے کے بارے میں بات کی،میں کچھ چھپاکر نہیں رکھتا۔ پرندرے نے شیوچھترپتی کے ذکر کے دوران جیجاؤماتا کے سر شیوچھترپتی کی شخصیت کی تشکیل سہرا باندھنے کے بجائے دادوجی کونڈدیو کو اس کا کریڈیٹ دیا تھا۔ میں اس کی سخت مخالفت کرتا ہوں۔ شیوچھترپتی کی شخصیت کی تشکیل میں جیجاؤماتا کی محنت شامل تھی لیکن پرندرے نے اس کوالگ ہی سمت دینے کی کوشش کی جو کسی طور مناسب نہیں تھا۔ میرا یہ موقف اس وقت بھی یہی تھا اورآج بھی میں اسی پر قائم ہوں۔جیمز لین کے مطابق اس نے جو کچھ لکھا اس کا ماخذ پرندرے تھے۔اگرکوئی مصنف اس طرح کی باتیں کہے تو پرندرے نے کبھی اس کی وضاحت نہیں کی۔ اس لئے میں نے جو بھی تنقید کی ہے اس کا مجھے کوئی افسوس نہیں ہے۔ شردپوار نے کہا کہ آج حقیقی معنوں میں مہنگائی، قیمتوں میں اضافے، بیروزگاری جیسے مسائل زندگی کو اجیرن کئے ہوئے ہیں۔ جنہوں نے کل اتنی لمبی چوڑی تقریر کی انہوں نے عام آدمی کی زندگی سے جڑے ان مسائل کا معمولی تذکرہ تک کرنا مناسب نہیں سمجھا۔

شردپوار نے کہا کہ انہوں نے سونیا گاندھی اور میرے بارے میں بیان دیا۔ اس حوالے سے میری رائے پہلے سے ہی واضح تھی۔ سونیا گاندھی نے جب یہ کہہ دیا کہ وہ وزیراعظم نہیں بننا چاہتیں تو وہ مسئلہ وہیں ختم ہوگیا تھا۔ ہمارا اختلاف ان کے وزیراعظم بننے پر تھا۔ وہ مسئلہ ختم ہونے کے بعد اس پردوبارہ بات کرنا قطعی مناسب نہیں تھا۔ اس لئے ہم نے اس وقت کانگریس کے ساتھ اتحاد کیا اور آج بھی اس کے ساتھ ہیں۔ لیکن اس دوران جو کچھ بھی ہوا اس کا اگر تفصیلی جائزہ لیا گیا ہوتا تو راج ٹھاکرے کبھی یہ باتیں نہ کہتے۔پوار نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ ہماری پارٹی ختم ہونے والی نہیں بلکہ ختم کرنے والی پارٹی ہے۔ مہاراشٹر کے لوگوں نے اس حقیقت کا ازخودنوٹس لیا اور ان کی پارٹی کا ایک بھی ایم ایل اے منتخب نہیں ہوا۔ ان کا جلسہ بہت بڑا ہوتا ہے اور ان کے جلسے میں لوگ جاتے بھی ہیں۔ان کی جلسوں میں کسی پر تنقید کی بات ہو یا نقل اتارنے کی، لوگ اس سے محظوظ ہوتے ہیں اور بس۔


شردپوار نے کہا کہ ریاست میں سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ کچھ لوگ شعوری طور پر فرقہ وارانہ نظریات کی ترویج کر رہے ہیں۔ شرد پوار نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس کے شکار نہ ہوں۔مساجد کے لاؤڈاسپیکر کے بارے میں راج ٹھاکرکے بیان پر شردپوار نے کہا کہ ریاستی حکومت اس بارے میں سنجیدگی سے غور کرے گی۔ شردپوار نے کہا کہ کل کے راج ٹھاکرے کی تقریر میں بی جے پی کے بارے میں ایک لفظ تک نہیں تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی نے ان کوکوئی اہم ذمہ داری دی ہے۔ مہنگائی، بیروزگاری اس قدر بڑھ جانے کے بعد بھی اگر کسی سیاسی پارٹی کا لیڈر ان کے بارے میں ایک لفظ نہیں بولتا ہے تو اس کا کیا مطلب سمجھا جائے؟معجزاتی قیادت نے ایک شخص کے بارے میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی۔ اس میں ایس ٹی ملازمین کو موردالزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ وکرانت کے لئے پیسے جمع کئے گئے، اگر پیسے جمع کئے گئے تو ان پیسوں کا کیا ہوا؟ میری اطلاع کے مطابق وہ پیسے پارٹی کے پاس جمع کئے گئے۔ لوگوں کے جذبات کو برانگیختہ کرکے پیسے جمع کئے گئے۔ وہ پیسیہ بحریہ کو دیا جاسکتا تھا۔ میرے خیال سے یہ قابلِ اعتراض ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔