اترکاشی میں مٹی کی موٹی تہہ، گری ہوئی چٹانیں اور مسلسل بارش نے امدادی کاموں میں رکاوٹ پیدا کی
اترکاشی کے دھرالی اور ہرشل میں بادل پھٹنے اور شدید بارش کی وجہ سے سیلاب آگیا ہے جس سے کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔ کئی سڑکیں یا تو کٹ چکی ہیں یا ملبے تلے دب گئی ہیں۔

اترکاشی کے دھرالی میں قدرت نے تباہی مچا دی ہے۔ دھرالی، ہرشل اور گردونواح میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے صورتحال قابو سے باہر ہے۔ فوج، آئی ٹی بی پی، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں مٹی اور ملبے تلے دبے لوگوں کو بچانے میں مصروف ہیں۔
اترکاشی کے دھرالی اور ہرشل میں بادل پھٹنے اور شدید بارش کی وجہ سے سیلاب آگیا ہے جس سے کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔ کئی سڑکیں یا تو کٹ چکی ہیں یا ملبے تلے دب گئی ہیں۔ مٹی کی موٹی تہہ، گری ہوئی چٹانیں، گھنی دھند اور مسلسل بارش نے امدادی ٹیموں کی رفتار کو سست کر دیا ہے۔
ہمالیہ کے علاقے کی ناقابل رسائی، تنگ وادیاں اور کچی سڑکیں بھی زمین سے بچاؤ کے کام کو مشکل بنا رہی ہیں۔ مسلسل بارش اور دھند کی وجہ سے حد نگاہ کم ہو گئی ہے جس سے راحت اور بچاؤ کے کاموں کی رفتار کم ہو گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے بھی خراب موسم سے خبردار کیا ہے۔
قدرتی آفات کے باعث مواصلاتی نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ زیادہ تر جگہوں پر موبائل نیٹ ورک ڈاؤن ہے اور رابطہ صرف سیٹلائٹ فون کے ذریعے ممکن ہے۔ ٹیموں کے درمیان کوآرڈینیشن میں مسائل ہیں۔
آس پاس کے علاقوں میں تعینات فوج اور آئی ٹی بی پی کی ٹیمیں پیدل ہی موقع پر پہنچ رہی ہیں۔ سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں، کیچڑ اور پانی سے بھری ہوئی ہیں، جس سے وہاں پہنچنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔ سڑک ٹوٹنے کی وجہ سے بھاری مشینیں بھی فی الحال وہاں نہیں پہنچ سکیں۔
کچھ علاقوں میں مٹی اور ملبے کی موٹی تہہ بچاؤ میں بڑی رکاوٹ بن گئی ہے۔ پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنا اور بھاری مشینوں کو منتقل کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ مسلسل بارش کے باعث ایک بار پھر لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کا خدشہ ہے۔ اس سے بچاؤ کا کام مزید سست ہو گیا ہے اور ضرورت مندوں کو مدد فراہم کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔