مسلسل بارش سے مشرقی اترپردیش سمیت ریاست کے کئی اضلاع بری طرح متاثر

مشرقی اترپردیش سمیت ریاست کے کئی اضلاع میں لوگوں کی معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور سیکڑوں ایکڑ میں پھیلی ہوئی فصل برباد ہو گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: اتر پردیش میں مانسون کے دوبارہ فعال ہونے اور گزشتہ دو دن سے مسلسل ہو رہی بارش سے مشرقی اترپردیش سمیت ریاست کے کئی اضلاع میں لوگوں کی معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور سیکڑوں ایکڑ میں پھیلی ہوئی فصل برباد ہو گئی ہے۔ بارش ، بجلی گرنے اور سیلاب سے اب تک 20 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا دور اگلے دو دن اور جاری رہ سکتا ہے راجدھاني لکھنؤ سے ملحق بارہ بنکی ضلع کے رام نگر اور گوسپور تحصیل میں کل دیر رات سیلاب کا پانی گھس گیا جس سے لوگوں نے مویشیوں سمیت محفوظ مقامات پر پناہ لی۔ بارہ بنکی میں گھاگھرا ندی خطرے کے نشان سے 40 سینٹی میٹر اوپر بہہ رہی ہے جبکہ مسولي ڈیم کٹنے سے 100 بیگھہ میں پھیلی فصل برباد ہو گئی ہے۔


بارہ بنکی سے ہائی وے پر جانے والے اہم شاہراہ پر پانی بھرا ہوا ہے ۔سڑکوں پر پانی بھر جانے سے اب لوگ آنے جانے کے لئے کشتی کی مدد لے رہے ہیں۔ پرياگراج میں گنگا اور جمنا ندی میں سیلاب سے لوگوں کے بے گھر ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ سیلاب سے 5 لاکھ سے زائد آبادی متاثرہوئی ہے۔

الہ آباد میں شہر سے لے کر گاؤں پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں - فائربریگیڈ کی ٹیمیں گزشتہ چھ دن سے مورچہ سنبھالے ہوئے ہے۔ سیلاب سے نمٹنے کے لئے فوج کی مدد طلب کی گئی ہے۔ 12 ویں تک سبھی اسکول اگلے چار دنوں کے لئے بند کر دیئے گئے ہیں۔ کانپور کے گھاٹمپور تحصیل کے کئی گاووں میں سیلاب کا پانی جمع ہو گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے سیلاب میں پھنسے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا ہے۔


وارانسی میں آج گنگا کی آبی سطح 35 سینٹی میٹر بڑھ گئی ہے۔ تقریبا 60 گاؤں اس کی زد میں آ گئے ہیں اور سیکڑوں ایکڑ میں پھیلی فصل برباد ہو گئی ہے۔ راحت اور بچاو کے لئے 160 کشتیاں لگائی گئی ہیں۔ گزشتہ روز وارانسی میں متاثرین کے بیچ امدادی سامان تقسیم کرتے وقت ضلع مجسٹریٹ سریندر سنگھ گر گئے تھے۔بلیا میں دوبے چھپرا ڈیم ٹوٹنے سے ہائی وے 31 پر بھی پانی بھر گیا ہے۔

غازی پور میں گنگا نصف سینٹی میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ گنگاکی آبی سطح خطرے کے نشان سے اب بھی ایک میٹر اوپر ہے۔ جمانيا کوتوالی کی دیوریا پولیس چوکی سیلاب کے پانی میں ڈوب گئی ہے۔ پولیس چوکی کو ایک اسکول میں شفٹ کیا گیا ہے۔


گونڈا میں گھاگھرا کی آبی سطح خطرے کے نشان سے 42 سینٹی میٹر اوپر ہے۔ کل جمعرات کو 2 لاکھ 30 ہزار کیوسک پانی مختلف بیراجوں سے گھاگھرا میں چھوڑا گیا۔ بڑھی ہوئی آبی سطح سے باندھ کو نقصان پہنچا رہا ہے جس سے اس کے ٹوٹنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ مرزاپور میں 220 گاوں میں ایک لاکھ سے زیادہ کی آبادی سیلاب سے متاثر ہوئی جبكہ بھدوہی میں 600 بیگھے میں لگی فصل برباد ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔