ریپ کے مجرموں کو فوری ’سزائے موت‘ کا التزام نہیں ہوا تو میں جان دے دوں گی: مالیوال

انہوں نے کہا کہ ان کی بھوک ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مرکزی حکومت اس بات کی یقین دہانی نہیں کرواتی کہ عصمت دری کرنے والوں کو اندرون چھ ماہ پھانسی کی سزا دی جائے گی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی خواتین کمیشن کی صدرنشین سواتی مالیوال عصمت دری کے معاملات کے مجرمین کو اندرون چھ ماہ موت کی سزا کا مطالبہ کرتے ہوئے قومی راجدھانی نئی دہلی کے راج گھاٹ پر اپنی غیر معینہ بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’اگر میری بھوک ہڑتال سے کوئی فرق نہیں آتا ہے تو میں یہیں اپنی جان دے دوں گی۔‘‘ مالیوال کی ہڑتال کا بدھ کے روز دوسرا دن تھا۔

حال ہی میں حیدرآباد میں ایک خاتون ڈاکٹر کو رات میں اس وقت کچھ حیوانوں نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا تھا جب وہ گھر واپس آ رہی تھی اور راستہ میں ہی اس کی اسکوٹی خراب ہو گئی۔ خاتون ڈاکٹر کے ساتھ نہ صرف زنا بالجبر کیا گیا بلکہ اس کے جسم پر ڈیزل اور پیٹرول ڈال کر اسے آگ کے بھی حوالہ کر دیا گیا۔ اس معاملہ کے منظر عام پر آنے کے بعد سے ملک بھر کے ذی شعور باشندگان میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ سواتی مالیوال بھی اس طرح کے واقعات کے قصورواروں کو جلد از جلد پھانسی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے غیر معینہ بھوک ہڑتال پر بیٹھی ہوئی ہیں۔

دہلی خاتون کمیشن کی صدر سواتی مالیوال نے کہا کہ جنتر منتر پر انہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی جس کے بعد انہوں نے راج گھاٹ پر بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بھوک ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مرکزی حکومت اس بات کی یقین دہانی نہیں کرواتی کہ عصمت دری کرنے والوں کو اندرون چھ ماہ پھانسی کی سزا دی جائے گی۔


راج گھاٹ پر بھوک ہڑتال پر بیٹھی سواتی مالیوال نے میڈیا سے کہا، ’’میں ملک کے لوگوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ راج گھاٹ پر آئیں اور عصمت دری کے خلاف چل رہی مہم کو حمایت دیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ راج گھاٹ پر جتنے بھی لوگ موجود ہیں وہ سواتی مالیوال کی حمایت میں نہیں آئے ہیں بلکہ وہ ایک تحریک کی حمایت کر رہے ہیں اور میں ان میں سے ایک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس نظام کے خلاف ہیں جو زانیوں کو فروغ کرتا ہے اور انہیں سزا نہیں مل پاتی۔

دریں اثنا سواتی مالیوال نے اپنے ٹوئٹ پر اردو شاعری کا سہارا لیتے ہوئے اپنے بلد ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’’جب حوصلہ بنا لیا اونچی اڑان کا، پھر دیکھنا فضول ہے قد آسمان کا!‘‘


سواتی مالیوال نے بدھ کے روز اپنے ٹوئٹ میں لکھا، ’’کل پولس نے ہمیں جنتر منتر سے ہٹا کر راج گھاٹ پر چھوڑا تھا۔ آج صبح سے ہی راج گھاٹ پر ایسا جم غفیر امنڈ پڑا ہے جو نئی امید جگاتا ہے۔ مطالبات پورے ہونے پر ہی یہ انشن ختم ہوگا۔‘‘

دریں اثنا عصمت دری کے بعد قتل کی گئی نربھیا کے والدین نے بھی سواتی مالیوال سے ہڑتال کے مقام پر ملاقات کی۔ واضح رہے کہ سال 2012 میں پیش آنے والے نربھیا کے واقعہ نے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا اور اس کے حکومت نے عصمت دری کے خلاف قانون سازی بھی کی لیکن یہ شرم ناک واقعات آج بھی جاری اور ساری ہیں اور ملک کی بچیاں حیوانوں کا شکار ہو رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 04 Dec 2019, 10:11 PM