سیف علی خان کی صحت میں بہتری، 6 دن بعد آج اسپتال سے ڈسچارج ہونے کا امکان

سیف علی خان 16 جنوری کے حملے کے بعد 6 دن سے اسپتال میں داخل ہیں۔ ان کی صحت میں کافی بہتری آئی ہے۔ ڈاکٹروں نے آج اسپتال سے ڈسچارج کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ انہیں مزید بیڈ ریسٹ کی ہدایت کی گئی ہے

سیف علی خان، تصویر یو این آئی
سیف علی خان، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: معروف اداکار سیف علی خان پر 16 جنوری کو علی الصبح گھر میں گھسنے والے ایک چور نے حملہ کر دیا تھا۔ چور نے سیف پر چاقو سے وار کیا، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔ انہیں فوراً ممبئی کے لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے سرجری کر کے ان کی ریڑھ کی ہڈی سے ڈھائی انچ لمبا چاقو کا ٹکڑا نکالا۔ خوش قسمتی سے، ان کی صحت اب بہتر ہو رہی ہے اور وہ تیزی سے روبہ صحت ہیں۔

سیف کے مداح ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں اور یہ جاننے کے خواہشمند ہیں کہ انہیں اسپتال سے کب ڈسچارج کیا جائے گا۔ طبی عملے کے مطابق، اداکار کو آج دوپہر تک ڈسچارج کیے جانے کا امکان ہے، تاہم مکمل صحتیابی کے لیے انہیں مزید کچھ دن بیڈ ریسٹ کا مشورہ دیا گیا ہے۔


اس واقعے میں حملہ کرنے والے مجرم محمد شریف الاسلام شہزاد کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق، 30 سالہ شہزاد بنگلہ دیش کا شہری ہے اور وہاں کشتی کا کھلاڑی رہ چکا ہے۔ وہ اس وقت 14 دن کی پولیس حراست میں ہے جہاں اس سے مزید تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے کچھ اہم انکشافات بھی کیے ہیں جنہیں وہ جلد عوام کے سامنے پیش کر سکتی ہے۔

اس حملے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ اپوزیشن رہنما آدتیہ ٹھاکرے نے پولیس کی کہانی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آیا یہ حملہ کسی بڑی سازش کا حصہ تو نہیں! انہوں نے پوچھا کہ بنگلہ دیش سے غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے افراد کی موجودگی حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ این سی پی کے رہنما جینت پاٹل نے کہا کہ پولیس کی کہانی پر یقین کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں لیکن سوال یہ ہے کہ کیا واقعی وہی شخص سیف کے گھر میں داخل ہوا تھا؟

یہ واقعہ شہری تحفظ کے سوالات کو دوبارہ موضوع بحث بنا رہا ہے اور غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے والوں کے معاملے پر سخت کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔